اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے خضدار میں اجتماعتی قبر ملنے کے معاملے کا ازخود نوٹس لے لیا، آئی جی پولیس بلوچستان اور ڈپٹی کمشنر خضدار سے 4 فروری کو رپورٹ طلب کرلی گئی۔
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اجتماعی قبریں ملنے سے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے خضدار میں اجتماعی قبر ملنے پر از خود نوٹس وائس فار بلوچستان مسنگ پرسنز کے سربراہ نصراللہ بلوچ کے بیان پر لیا ہے۔
نصراللہ بلوچ نے کہا تھا کہ اجتماعی قبر سے ملنے والی لاشوں میں سے 3 لاپتہ افراد کی ہیں۔ نصراللہ بلوچ کے مطابق انہیں ڈی سی خضدار نے بتایا ہے کہ اجتماعی قبر سے 25 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ چیف جسٹس نے آئی جی پولیس بلوچستان اور ڈپٹی کمشنر خضدار سے رپورٹ 4 فروری کو طلب کرلی ہے، کیس کی سماعت اسی روز کی جائے گی۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا ہے کہ اجتماعی قبریں ملنے سے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔