خواجہ اظہار الحسن کی رہائی۔۔۔ قانون کا جنازہ

Khwaja Izhar Hassan

Khwaja Izhar Hassan

تحریر : رشید احمد نعیم
لفظ ”استحقاق” معنی و مفہوم میں تو بہت وزن رکھتا ہے۔ بات قانون کی ہو یا اخلا قیا ت کی ۔۔ یہ لفظ بہت اہمیت کا حا مل دکھا ئی دیتا ہے۔آئینِ پا کستان کے تحت ہر پا کستا نی کو اس کی حیثیت کے مطابق استحقاق حا صل ہے مگر جب یہ لفظ پاکستان میں موجود ایک خاص ”مخلوق ” جسے سیا ستدان کہا جاتا ہے کے ہتھے چڑھ جا ئے تو یہ مذاق بن جاتا ہے کیو نکہ ان اشر افیہ کی طبع ِنا زک قدم قدم پر مجروح ہو جا تی ہے ۔ارکا ن ِاسمبلی کا استحقاق تو کا نچ کے شیشے سے بھی زیادہ نازک ہے کو ئی ٹر یفک سا ر جنٹ گاڑی روک لے یا کوئی افسر ان کے” حکم نادر شاہی” کے باوجودکسی ما تحت ملازم کا ٹر انسفر نہ کرے تو ان کا استحقاق مجروح ہو جاتا ہے۔

ان کی کر پشن بے نقاب ہونے لگے یا ان کے سیاہ کا رناموں سے پردہ اٹھنے لگے تو ان کا استحقاق مجروح ہونے لگتا ہے سندھ میں ایم کیو ایم کے راہنما اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری پر جس طرح وزیر ِاعظم میاں نوازشریف سمیت حکمران طبقے اور ارکان اسمبلی کو اپنا استحقاق نظر آیا اور پھر قانون و اخلاق کا جنازہ نکالتے ہو ئے انہیں چند گھنٹوں میں ریا کیا گیا ہے وہ قانون و آئین ِ کے مننہ پر طمانچہ ہے۔

خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کی پاداش میںمعطل ہونے والے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار کو قانون کے مطابق گرفتار کیا ہے کیوں کہ ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں جب کہ انہیں ٹارگٹ کلرز کا چیف بھی کہا جاتا ہے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے راؤ انوار کا کہنا تھا کہ کراچی میں پچھلے دنوں بسوں کو آگ لگائی گئی اور نیو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا جس کے پس پردہ خواجہ اظہارالحسن تھے جنہیں ٹارگٹ کلرز کا چیف بھی کہا جاتا ہے جن کی گرفتاری کے لئے اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں کیا۔

Rao Anwar

Rao Anwar

انہوں نے کہا کہ کسی ایم این اے یا ایم پی اے کو گرفتار کرنے کے لئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، صرف آگاہ کرنا ہمارا فرض ہے کسی سے اجازت لینے کا کہیں نہیں لکھا۔کیا وزیرِ اعظم میاں نواز شریف اور وزیر ِ اعلی سندھ مراد علی شاہ بتا سکتے ہیں کی رائو انوار نے پاکستان کے کس قانون کی خلاف ورزی کی ہے ؟ کون سا قانون توڑا ہے؟ کیا جس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج ہو اس کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے گرفتار کرنا جرم ہے ؟ آپ فرماتے ہیں کہ ان کی گرفتاری کے لیے مناسب طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا تو جناب آپ بتا دیں کہ ملزم کو کس طرح گرفتار کیا جاتا ہے؟۔

بسوں کو آگ لگا کر زندہ جلا دیا جائے تو آپ خاموش اگر ملزم کو گرفتار کیا جائے تو آپ کو اخلاقیات نظر آنے لگتی ہیں۔سوال یہ ہے کہ استحقاق صرف اور صرف ارکا نِ اسمبلی کو ہی حا صل ہے؟؟؟ویسے بھی ان معزز ارکانِ اسمبلی کا استحقاق اتنا نازک ہے کہ بات بات پہ ٹوٹ جاتا ہے ۔یہ استحقاق ہے کہ موم کی نا ک؟؟؟ان ارکان ِاسمبلی کا استحقاق اس وقت کیوں مجروح نہیں ہوتا۔

جب اپنے کارناموں کی وجہ سے اسمبلی اپنی افا دیت کھو دیتی ہے اور ربڑ سٹمپ بن کر رہ جاتی ہے؟؟؟ان کا استحقاق اس وقت کیوںمجروح نہیں ہوتا جب انہیں اسمبلیوں میں بھیجنے والی عوام مہنگا ئی اور بے روزگاری کی وجہ سے فاقے اور خودکشیاںکرنے پر مجبور ہو جاتی ہے؟؟؟۔

Khwaja Izhar Hassan Arrest

Khwaja Izhar Hassan Arrest

ان کا استحقاق اس وقت کیوں مجروح نہیں ہوتا جب پاکستان کے دل کرا چی کی عوام کو گاجر مولی کی طرح کاٹ دیا جاتا ہے؟؟؟ان ارکانِ اسمبلی کا استحقاق اس وقت کیوں مجروح نہیں ہوتا جب ہمارا ازلی دشمن بھا رت ہماری سر حدی حدود کی خلا ف ورزی کر تے ہو ئے ہمارے شہریوں پرشب خون مارتے ہوئے انھیں ابدی نیند سلا دیتا ہے ؟؟؟ان کا استحقاق اس وقت کیوںمجروح نہیں ہو تا جب یہ لوگ عوا م کے دئیے ہو ئے مینڈ یٹ کا سودا کر کے اپنی وفا داریاں تبدیل کر لیتے ہیں ؟؟؟ان کا استحقاق اس وقت کیوں مجروح نہیں ہو تا جب یہ اپنے ذ اتی مفا دات کی خاطر وسیع تر قومی مفاد کا لیبل لگا کر اپنا ضمیر تک بیچ دیتے ہیں؟؟؟۔

ان کا استحقاق اس وقت کہاں چلا جا تا ہے جب ان کے اپنے ہی حلقہ انتخا ب میں شر یف شہری پو لیس گر دی کا شکا ر ہو جا تے ہیں ؟؟؟ان کا استحقاق اس وقت مجروح کیوں نہیں ہو تا جب عو ام کر پشن اور لا قا نونیت کی وجہ سے انصاف کے حصو ل کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھا نے پر مجبور ہو جاتے ہیں؟؟؟۔

ان کا استحقاق اس وقت مجروح کیوں نہیں ہوتا جب بیرو نی دہشت گر دی کے نتیجے میں معصوم اور بے گنا ہ شہری انتہا ئی سفا کی سے ما ر دئیے جا تے ہیں ؟؟؟ ان کا استحقاق اس وقت مجروح کیوں نہیں ہو تاجب وطن عزیز کی سر حدوں کا تقدس پا ما ل کر دیا جا تا ہے ؟؟؟کو ئی رکن اسمبلی ان سو الا ت کا جو اب دینا پسند فر ما ئے گا؟؟؟۔

Rasheed Ahmad Naeem

Rasheed Ahmad Naeem

تحریر : رشید احمد نعیم
35103-0406892-7
ّ03014033622