خیبر ایجنسی (جیوڈیسک) پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی سے 20 نامعلوم افراد کی لاشیں برآمد، گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔ نامعلوم افراد کی لاشیں باڑہ بازار سے چند کلومیٹر دور آکاخیل کے علاقے میں سڑک کے کنارے سے برآمد ہوئیں۔ پاکستانی فوج اس علاقے میں 18 جولائی سے آپریشن کر رہی تھی۔
خیبر ایجنسی میں انتظامی عہدیدار ناصر خان نے تصدیق کی کہ سرچ آپریشن کے دوران 20 عسکریت پسندوں کی لاشیں ملی ہیں۔ ناصر خان نے بتایا کہ گن شپ ہیلی کاپٹرز اور توپ خانے کے ذریعے گزشتہ پانچ دنوں کے دوران اکا خیل گاں کو نشانہ بنایا گیا جہاں کے مقامی باشندے بدامنی کے سبب علاقہ چھوڑ چکے تھے۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے سے پانچ فوجی بھی ہلاک ہوئے جبکہ آٹھ عسکریت پسندوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
ہلاک ہونے والے تمام شدت پسندوں کی لاشیں بری طرح مسخ ہیں جس کی وجہ سے ان کی شناخت میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ مقامی انتظامیہ نے تمام لاشیں قبضہ لے کر ان کو شاہ کس کے علاقے میں واقع ایک مقامی قبرستان میں امانتا دفن کر دیا گیا ہے۔ ادھر باڑہ کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مرنے والے یہ تمام افراد شدت پسند ہیں جنہیں کچھ عرصہ قبل سکیورٹی فورسز کی طرف سے مختلف کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ باڑہ میں گزشتہ کئی سالوں سے سکیورٹی فورسز کی طرف سے شدت پسند تنظیموں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم رمضان کے مہینے میں ابھی تک باڑہ یا آس پاس کے کسی علاقے سے تشدد کے واقعہ کی کوئی اطلاع ملی ہے اور نہ کوئی کارروائی کی گئی ہے۔
اس سے پہلے بھی باڑہ کے علاقے میں متعدد مرتبہ شدت پسندوں کی لاشیں ملنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ اس کے علاوہ باڑہ کی علاقے میں شدت پسندوں کی طرف سے اغوا کئے افراد کی لاشیں بھی ملتی رہی ہے۔