خیبر ایجنسی (جیوڈیسک) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں تین روزہ پولیو مہم کاآغاز ہو گیا ہے، لیکن خیبر ایجنسی کے کچھ علاقوں میں خاصہ دار فورس نے پولیو مہم میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے، جبکہ لنڈی کوتل میں بھی پولیو ورکرز نے معاوضہ نہ ملنے پر کام کرنے سے انکار کردیا ہے۔
کہ خیبر ایجنسی کے علاقے لنڈی کوتل اور جمرود سمیت بیشترعلاقوں میں پولیو ورکروں نے بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے والی ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا ہے۔
پولیو ورکروں کا مؤقف ہے کہ گزشتہ تین پولیو مہم کے واجبات اب تک انہیں ادا نہیں کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے اس مہم میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے۔ کہ خیبر ایجنسی کے دوسرے علاقے باڑہ میں بھی خاصہ دار فورس نے بھی پولیو مہم میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔
جس کے باعث پولیو ویکسین سے بچوں کے محروم رہنے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ دو روز قبل خیبرایجنسی اور جنوبی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کے انکشاف کے بعد رواں سال ملک بھر میں پولیو سے متاثر ہونے بچوں کی تعداد 209 تک جاپہنچی ہے۔ فاٹا میں پولیو کیسز کی تعداد 138 ہو گئی ہے، جبکہ قبائلی علاقوں کے بعد پولیو کے سب سے زیادہ کیسز خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوئے ہیں، جن کی تعداد 43 ہے۔