خیبر ایجنسی (جیوڈیسک) خیبر ایجنسی میں ملیریا کے بخار نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے۔ گذشتہ چار ماہ سے اب تک 6ہزار سے زیادہ افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ خیبر ایجنسی میں رواں سال جون میں شروع ہونے والی ملیریا کی بیماری نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے۔
محکمہ صحت حکام کے مطابق گزشتہ ماہ اگست میں سرکاری اور نجی اسپتالوں میں 1500سے زیادہ افراد ملیریا کے علاج کے لئے پہنچ چکے ہیں۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران 6ہزار سے زیادہ افراد کو ملیریا ہوا جبکہ کئی افراد اس بیماری سے چل بسے۔ طبی ماہرین کے مطابق حفظان صحت کے اصولوں سے بے خبری کے باعث ملیریا میں اضافہ ہوا جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نے ملیریا کے سدباب کے لئے مچھرمارسپرے نہیں کیا۔
خیبر ایجنسی میں ملیریا کی تینوں اقسام پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔جس میں سب سے زیادہ خطرناک فلسیپرم ہے جس سے کئی مریض اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں۔