خیبر ایجنسی (جیوڈیسک) شمالی وزیرستان مزید تین بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی جس کے بعد رواں سال ملک بھر میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد انتالیس تک پہنچ گئی ہے۔ شدت پسندوں کی دھمکیوں کے باعث پشاور میں سات ہزار والدین کی جانب سے بچوں کو قطرے نہ پلانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ پولیو وائرس کا شکار نئے بچوں میں سیحسن اور عزیر کا تعلق خیبر ایجنسی اور نصیراللہ کا شمالی وزیرستان سے ہے۔
رواں برس اب تک ملک بھر میں پولیو کے انتالیس کیس سامنے آ چکے ہیں۔ فاٹا پولیو سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں انتیس بچوں میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔ خیبر پختونخوا میں چھ، پنجاب اور سندھ میں بھی دو، دو مریض سامنے آئے۔ باجوڑ، ایف آر بنوں، ایف آر ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی پولیو سے متاثرہ بچوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق۔
فاٹا اور خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کی دھمکیوں سے خوفزدہ اکثر والدین بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے نہیں پلاتے۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے سات ہزار والدین بھی ان میں شامل ہیں۔ فاٹا میں خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان میں بھی شدت پسندوں نے قطرے پلانے پر پابندی لگا دی تھی۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے اکثر ممالک پولیو کو شکست دے چکے ہیں پاکستان میں متاثرہ بچوں میں اضافہ قابل تشویش ہے۔