پشاور (جیوڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن بلاتفریق کامیابی سے جاری ہے، آپریشن ضرب عضب میں 1100، خیبر ون میں 44 دہشتگرد مارے گئے۔ 132.5 ٹن بارود، 12 ہزار سے زائد ہتھیار برآمد کیے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہآپریشن ضرب عضب میں گیارہ سو سے زائد دہشتگرد ہلاک ہو چکے ہیں ، 100 بہادر جوان جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ 132.5 ٹن بارود ، 12 ہزار سے زائد ہتھیار برآمد کیے جا چکے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ خیبر ون آپریشن میں 44 دہشتگرد ہلاک ہو چکے ہیں جس سے پشاور میں دہشتگردی میں واضح کمی آئی ہے۔ پشاور کے لوگ دہشت گردوں سے تنگ آ چکے تھے ، ہمیں اندازہ ہے کہ دہشتگرد اکٹھے ہو سکتے ہیں۔آپریشن ضرب عضب کے مکمل ہونے کا ٹائم فریم نہیں دے سکتے ، ٹی ٹی پی کی قیادت افغانستان میں بیٹھ کر آپریٹ کر رہی ہے۔
کنٹر اور نورستان میں فضل اللہ کے ساتھی بیٹھے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان نے فضل اللہ اور اس کے ساتھیوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ افغان سمیں ہماری سیکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ ہے ، دہشت گردوں سے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ، فوج امن بحال ہونے پر واپس چلی جائے گی۔
سوات آپریشن کی کامیابی پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے ۔ بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی پر آپریشن ضرب عضب متاثر نہیں ہوا نہ ہی فوجی تعداد میں اتار چڑھائو آیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ مسافر جہازوں پر فائرنگ کرنے والے گروہ گرفتار کیے ہیں، ملزمان نے فائرنگ کا اعتراف بھی کیا ہے۔
خفیہ ایجنسیاں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ دہشتگردی کو پاکستان سے ختم کر کے دم لیں گے، پاکستانی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گی ۔ جب تک آپریشن مکمل نہیں ہو جاتا ، علاقے کلیئر نہیں ہو سکتے۔
انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کو ملک سے نکال باہر کرنے کے لیے قوم کو بھرپور تعاون کرنا ہوگی کسی بھی مشکوک شخص یا سرگرمی کے متعلق سیکیورٹی اداروں کو فوری مطلع کریں۔ صوبائی حکومتیں محرم میں جہاں درخواست کریں گی، فوج مدد کرے گی، اب تک 134 کمپنیاں سیکیورٹی کے لیے بھیج چکے ہیں۔