خیبر پختونخوا (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا اسمبلی میں الطاف حسین کی تقریر کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی جب کہ جماعت اسلامی کے بعد تحریک انصاف نے بھی پنجاب اسمبلی میں متحدہ کے قائد کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرادی ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے صوبائی وزیر شاہ فرمان نے مشترکہ طور پر پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت الطاف حسین کے اشتعال انگیز بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کرے۔
اس سے قبل جماعت اسلامی کے بعد تحریک انصاف نے بھی الطاف حسین کے بیان کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرائی جو اپوزیشن لیڈر محمود الرشید کی جانب سے جمع پیش کی گئی جب کہ قرارداد میں فوج کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ الطاف حسین کے بیان کا معاملہ برطانیہ میں سفارتی سطح پر اٹھائے۔
قرارداد میں کراچی اور ملک کے دیگر علاقوں میں امن وامان کے حوالے سے پاک فوج کی کوششوں کو سراہتے ہوئے تحریک انصاف کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقریر کے خلاف پہلے ہی مذمتی قرارداد منظور کی جاچکی ہے جب کہ سندھ اسمبلی میں اسپیکر آغا سراج درانی کی جانب سے تحریک انصاف کو قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ دینے پر ہنگامہ آرائی ہوئی۔