پشاور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کی قیادت نے ناقص کارکردگی کی بنیاد پر پہلے شوکت یوسفزئی سے محکمہ اطلاعات اور پھر محکمہ صحت کی وزارت واپس لے لی تھی۔ اس مرتبہ دیرینہ کارکن شاہ فرمان پر بھی یہی الزام لگا ہے۔
شاہ فرمان کی نافرمانیوں پر وزارت اطلاعات کا قلمدان ان سے لے کر مشتاق غنی کے حوالے کر دیا گیا ہے جو پہلے ہی اعلیٰ تعلیم کی وزارت کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں۔ ثقافت اور صحت عامہ کا محکمہ بھی شاہ فرمان کے فرمان پر چلتا ہے کی نگرانی بھی جاری ہے۔ پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی لندن سے واپسی پر بہت سے فرمان جاری ہونے والے ہیں۔
ایک طرف حکومت نے وزارت اطلاعات کا میڈیا سیل ختم کر دیا ہے تو دوسری طرف اپنے کارکن نجیب اللہ خٹک کو بھاری مشاہرے پر محکمے کا نگران مقرر کر دیا ہے۔