زیارت: سابق یو سی ناظم وتحصیل کسان ممبر محمد یعقوب کاکڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں پہلے ہی سے ناظمین جو پرویز مشروف نے دو ہزار ایک میں فعال کردئیے تھے جن کے پاس عوامی مسائل کے حل کے لئے تمام اختیارات موجود تھے جو ہر سطح پر عوام کی نمائندگی کرتے اور آفیسران کو عوام سے زیادتی ختم کرنے کی طاقت موجود تھی ۔اور اب خیبر پشتونخواہ حکومت نے ایک اور قدم بڑھتے ہوئے ناظمین اور کونسلران کو اعزازیہ دینے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے ناظمین کی مالی پریشانی بھی ختم ہو جائیگی۔اور دن رات کو ایک کر کے عوام کے دیرینہ اور بنیادی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرینگے ۔دوسری جانب بلوچستان او ردوسرے صوبوں میں ناظمین سسٹم کے بجائے پرانا فرنگی سسٹم نافذ کیا ہے جن کے پاس عوامی مسائل کو حل کرنے کے لئے کوئی وسائل نہیں ہیں ۔صوبائی حکومت نے بڑی ہو شیاری کے ساتھ صوبے کے نومنتخب نمائندوں کو بائی پاس کرتے ہوئے کوئٹہ جو مرکز ہے جہاں پر انہیں ڈر تھا انہیں خواب نوازا گیااور صوبے کے دوسرے دور دراز منتخب نمائندوں کے پاس اب کوئی قوت نہیں ہے کہ وہ اپنے اختیارات کے حصول کے لئے احتجاج کریں حکومت کو خود چائیے کہ وہ ناظمین کے مسائل کی حل کے لئے اقدامات اٹھائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زیارت: زیارت کے سماجی حلقوں نے کہا ہے کہ نادرا زیارت کے نیٹ سسٹم کی روز خرابی کی وجہ سے عوام خاص کر خواتین کو سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑ تا ہے نیٹ سسٹم پورے مہینے میں 26 دن خراب جب کہ 4 دن درست رہتا ہے ۔دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگ شام کو واپس مایوس لوٹ جاتے ہیں ۔جب میڈیا نے اس حوالے سے معلوم کیا اور نادرا حکام کے ساتھ رابطہ کیا تو انہوں نے کہا بالکل سسٹم اکثر طور پر اسلام آباد سے خراب رہتا ہے جس کی وجہ سے عوام کے کام میں تاخیر پیش آ رہا ہے۔ تمام سٹاف بروقت آفس تو پہنچ جاتی ہے لیکن اوپر سے سسٹم کی خرابی کی وجہ سے عوام کے مسائل حل نہیں ہو پاتے۔اس پر اہلیان زیارت نے نادرا کے اعلیٰ حکام سے پرزور اپیل کی ہے کہ نادرا زیارت کے نیٹ سسٹم کو درست کرکے عوام کے مسائل حل کئے جائے۔اس کے علاوہ ضلع کے دوردراز علاقوں کے موبائل وین فراہم کی جائے تاکہ خواتین کو بھی درپیش مسائل حل ہو سکیں۔