پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور میں معطل غیر ملکی پروازوں کی بحالی کےلیے بین الاقوامی ایرلائنز سے رابطہ کیا ہے اور انہیں مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ خیبر پختونخوا کو طیارے پر فائرنگ کے واقعے سے ایک اور شدید جھٹکا لگا۔
دنیا بھر میں جہاں دہشت گردواقعے پر باتیں ہوئیں وہیں پشاور میں آپریٹ کرنے والی کئی غیر ملکی پروازوں نے سیکیورٹی خدشات کے باعث آپریشن معطل کر دیا۔
ایرپورٹ حکام کےمطابق امارات،قطر اوراتحاد ایئرلائنز نے یکم جولائی تک آپریشن بند رکھنے کا کہناہے، تاہم صوبائی حکومت نے پروازوں کی بحالی کےلیے کوششیں تیز کردی ہیں، بین الاقوامی ایرلائنز سے رابطہ کرکے انہیں مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے ادرے بھی ایرپورٹ کی قریبی آبادی کو محفوظ بنانے کےلیے اقدامات کررہے ہیں ۔ سلیمان خیل اور ماشوخیل سمیت پشاور کے سولہ دیہات میں لوگوں کے کوائف اکٹھے کیے جارہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا ناصر درانی نے بتایا تھا کہ ہوائی جہاز پر فائرنگ کے واقعے کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ فائرنگ قبائلی علاقوں سے ملحقہ دیہات سے کی گئی، تفتیش کےلیے بہت سے لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ جب کہ ان علاقوں میں کسی کو بھی بغیر اجازت گھر بنانے سے روک دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق پشاور کے کچھ دیہات خیبرایجنسی سے جڑے ہوئے ہیں۔ جہاں سے دہشت گرد داخل ہوکر کارروائیاں کرتے ہیں اور فرار ہوجاتے ہیں۔