خیبر پختونخوا میں سرکاری صحت مراکز کیلئے نئی گائیڈ لائنز جاری

Health

Health

پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے صوبے میں موسمی اثرات اور نقصانات سے بچاؤ کے لئے پرائمری ہیلتھ کیئر مراکز کی عمارتوں کے لئے نئی گائیڈ لائنز جاری کر دیں ہیں۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے مطابق نئے اور دوبارہ بحال کئے جانے والے مراکز صحت کی عمارتیں ان گائیڈ لائنز کے مطابق بنائی جائیں گی جو آب وہوااور موسمی اثرات کے مقابلے میں لچکدار ہوں گی تاکہ کسی ممکنہ نقصان سے بچا جاسکے۔ محکمہ صحت کے اعلامیہ کے مطابق سول ڈسپنسریاں آسانی سے قابل رسائی مقامات پر بنائی جائیں گی جس میں طبی فضلے کی تلفی، متبادل بجلی کا نظام، نمایاں داخلی دروازہ، رجسٹریشن وریکارڈ روم، ادویات کی جگہ، مریضوں کی انتظار گاہ، خدمات کی فہرست بمعہ اخراجات، آپریشن کے دوران مرد وخواتین کے لئے الگ الگ انتظامات، ٹوائلٹ، معائنہ روم، صاف پانی، ڈریسنگ، انجکشن، ویکسینیشن روم، سٹوریج، ٹیلی فون کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔

نئی گائیڈ لائنز کے مطابق بنیادی مرکز صحت پر مقامی زبانوں میں نام لکھا جائے گا، سہولیات کا نام مقامی زبانوں میں لکھا جائے گا، چار دیواری لازمی ہوگی، فیسوں کی فہرست نمایاں آویزاں کی جائے گی، پانی، ٹوائلٹ، معائنہ روم انتظار گاہ اور بیٹھنے کے انتظامات لازمی ہوں گے۔ دیہی مراکز صحت میں علیحدہ علیحدہ معائنہ روم ہوں گے مریضوں کی راز داری کا بندوبست کیا جائے گا، آر ایچ سیز میںمرد وخواوتین کے لئےپانچ پانچ بستروں پر مشتمل وارڈز ہوں گے، صفائی ہمہ وقت یقینی بنانا ہوگی، وارڈز میں داخل مریضوں ک لئے کھانا پکانے کی اجازت نہیں ہوگی، آپریشن تھیٹر، لیبر روم، ڈریسنگ، انجکشن روم لیبارٹری، جنرل اسٹور ، ویکسین سٹوریج اور حفاظتی ٹیکہ جات کی سہولت، لانڈری، رہائش، پانی، بجلی ٹیلی فون، یوٹیلیٹی روم سمیت تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔

گائیڈ لائنز میں بنیادی مراکز صحت کے قیام کے لئے طریقہ کار متعین کر دیا گیا ہے، پہاڑی علاقوں میں بی ایچ یو کا کیچمنٹ علاقہ پانچ کلومیٹر نصف قطر (رداس)، میدانی علاقوں میں 3 کلومیٹر رداس، میدانی علاقوں میں بی ایچ یو کے قیام کے لئے 10 ہزار اور پہاڑی علاقوں میں پانچ ہزار آبادی ہوگی، پہاڑی علاقوں میں ایک مرکز کا دوسرے سے فاصلہ 10 کلومیٹر اور میدانی علاقوں میں 6 کلومیٹر ہوگا، بی ایچ یو چار کنال پر محیط ہوگا، روڈ، بجلی، پانی اور تعلیمی اداروں کی دستیابی بھی مدنظر رکھی جائے گی۔ آر ایچ سی چار بی ایچ یوز کے کلسٹر کی بنیاد پر بنایا جائے گا جس کے لئے پہاڑی علاقوں میں 10 سے 12 کلومیٹر رداس اور پہاڑی علاقوں میں 6 سے 8 کلومیٹر رداس کیچمنٹ علاقہ ہوگا، میدانی علاقوں میں 40 ہزار آبادی اور پہاڑی علاقوں میں 15 ہزار آبادی درکار ہوگی۔

گائیڈ لائنز کے ساتھ بنیادی و دیہی مراکز صحت اور سول ڈسپنسریوں کی انجینئرنگ ڈیزائننگ بھی بنائی گئی ہے جس کے مطابق ہی نئی عمارتیںبنائیں جائیں گی۔