اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد جون سے پہلے ممکن نہیں ہے۔ یہ بات گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے ایک اجلاس میں کہی گئی جس کی صدارت قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس ناصر الملک نے کی۔
اجلاس میں خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات اور پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹوں کی تصدیق کے لیے بایومیٹرک سسٹم کو متعارف کروانے سمیت دیگر مسائل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ای سی پی میں ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے میں کی جانے والی حلقہ بندیوں اور قوانین میں بے ضابطگیوں کی جانچ پڑتال کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔
اس کمیٹی کی سربراہی الیکشن کمیشن کے قائم مقام ایڈیشنل سیکریٹری سید شیر افگن کررہے ہیں جو سترہ اپریل کو حکومت اور نادرا حکام سے ملاقات کرکے ان ترامیم کو حتمی شکل دیں گے، جو ان بے ضابطگیوں کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہیں اور کمیٹی اسی روز ای سی پی کو رپورٹ بھی پیش کرے گی۔ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ اس سلسلے میں ایک اور کمیٹی بایومیٹرک نظام کو لانے سے متعلق مسائل پر کام کررہی ہے اور اس نظام کو متعارف کروانے کے لیے قوانین میں جو تبدیلیاں درکار ہیں وہ کی جائیں گی۔
ذرائع کا یہ بھی کہا ہے کہ امکان ہے کہ بیس اپریل کے بعد ای سی پی صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرلے گی۔ ایک ذرائع نے کہا کہ جون کے مہینے میں بایو میٹرک نظام کے بغیر انتخابات کا انعقاد ممکن ہے، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا انحصار کے پی حکومت پر ہے کہ آیا وہ کتنے دن میں انتخابات کا شیڈیول جاری کرتی ہے۔