پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 24 اضلاع میں پولنگ جاری ہے تاہم مخلتف اضلاع میں مخالف امیدواروں کے حامیوں کے درمیان ہاتھا پائی اور فائرنگ کے واقعات کے بعد فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔
صوبے بھر کے 24 اضلاع میں آج بیک وقت پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہے گی، انتخابات میں 45 ہزار سے زائد امیدوار حصہ لے رہے ہیں جب کہ ایک کروڑ 31 لاکھ سے زائد ووٹرزحق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ صوبے میں انتخابات کے لیے 11 ہزار 221 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں 2800 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے جس کے لئے صوبے میں 85 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔
خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں پولنگ کا سامان اور عملہ وقت پر نہ پہنچنے کے باعث ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا جس پر امیدواروں نے احتجاج کیا جب کہ صوابی اور ہری پور میں قبائلی عمائدین نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔ دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ جن علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے وہاں پر پولنگ کو کالعدم قرار دیا جائے۔
پشاور، صوابی، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، بنوں، نوشہرہ اور ایبٹ آباد سمیت مختلف اضلاع میں مخالف امیدواروں کے درمیان ہاتھا پائی اور فائرنگ کے واقعات میں ایک شخص جاں بحق جب کہ خواتین سمیت 5 افراد زخمی ہو گئے جس کے بعد فوج کو طلب کر لیا گیا۔ مختلف پولنگ اسٹیشنز پر مسلح افراد نے پولنگ عملے کو یرغمال بنایا اور بیلٹ باکسز توڑ کر بیلٹ پیپرز پھاڑ کر فرار ہو گئے۔