پشاور (جیوڈیسک) خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے ابتدائی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو برتری حاصل ہوگئی ہے، صوبے کی کل 41 ہزار 762 بلدیاتی نشستوں کے لیے 84 ہزار 420 امیدوار مدمقابل تھے جب کہ بلدیاتی انتخابات کے موقع پر شدید بے ضابطگیاں اور بدنظمی سامنے آئی جہاں پشاور سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں ہنگامہ آرائی، لڑائی جھگڑے، فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 2بھائیوں سمیت 8 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی ہو گئے۔
غیرحتمی وغیر سرکاری نتائج کے مطابق ضلع وتحصیل کونسل کی نشستوں پر تحریک انصاف 50 سیٹیں جیت کر سرفہرست رہی، اے این پی 16، مسلم لیگ(ن) 15، جے یوآئی 11 آزاد 25، جماعت اسلامی 6، قومی وطن پارٹی 2نشستوں پر کامیاب رہی۔ ضلع پشاور میں تحریک انصاف، اے این پی 4،4، جماعت اسلامی 3سیٹوں پرفاتح رہی۔
پشاور کے ٹائون ممبران میں اے این پی اور پی ٹی آئی نے 3،3 نشستیں حاصل کیں جب کہ 3ہی نشستیں آزاد امیدواروں نے بھی حاصل کیں جب کہ جماعت اسلامی کو ایک ٹائون نشست حاصل ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر اور سابق ضلع ناظم غلام علی کے صاحبزادے، شہید ناظم آصف باغی کے بھائی صفدر باغی جیت گئے۔ پیپلز پارٹی نے4 نشستیں حاصل کیں۔
ایم کیو ایم کے میڈیا سیل کے مطابق ہری پورہزارہ، صوابی، چترال اور بنوں سے ایم کیوایم 10 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان 7جون کوکرے گا۔ مینگورہ میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے فضل حکیم کے بڑے بھائی قومی وطن پارٹی کے امیدوار سے شکست کھا گئے۔