پشاور (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یکم جولائی سے اب تک بارشوں اور سیلاب سے 45 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جب کہ 25 افراد زخمی بھی ہوئے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے ’پی ڈی ایم اے‘ کی طرف سے پیر کو یہ اعداد و شمار جاری کیے گئے۔
’پی ڈی ایم اے‘ کے ترجمان کے مطابق رواں ماہ کے دوران بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان پہاڑی ضلع چترال میں ہوا، جہاں 29 افراد ہلاک ہوئے۔
حالیہ بارشوں اور سیلاب سے صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع میں درجنوں گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے ترجمان لطیف الرحمان کے مطابق صوبے کے تمام متاثرہ اضلاع میں املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی تصدیق کے لیے سروے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور متاثرہ خاندانوں کو تصدیق کے بعد وضع کردہ طریقہ کار کے تحت معاوضے دیئے جائیں گے۔
اُدھر محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ سندھ اور بلوچستان میں داخل ہو چکا ہے جب کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی 14 اور15 جولائی سے مزید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
مزید بارشوں کی پیش گوئی کے تناظر میں ’پی ڈی ایم اے‘ نے صوبہ خیبر پختونخوا میں تمام متعلقہ اضلاع کو حفاظتی اقدامات کے سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔
رواں سال پاکستان میں محکمہ موسمیات کی طرف سے مون سون کے موسم میں 20 فیصد تک اضافی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
پاکستان کو 2010ء سے مسلسل مون سون کے موسم میں سیلابوں کا سامنا رہا ہے۔ 2010ء میں آنے والے سیلاب سے پاکستان کا 20 فیصد رقبہ زیر آب آ گیا تھا جب کہ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئی تھیں۔