پشاور (جیوڈیسک) جسلے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا مغرب نے ہماری تہذیب پر حملہ کیا ہے، مغرب مسلمانوں کو مذہبی اقدار اور قومی روایات سے لاتعلق کر دیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا اسلام ایک نظریہ اور انقلابی تصور ہے لیکن مغربی دنیا اسلام کو ایک حکومتی نظام کی حیثیت سے قبول کرنے کے لئے تیار نہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا ایک سیاسی حربہ ہے کہ وہ نعرے لگائے جائیں جو عوام میں مقبول ہوں اور اس کے ذریعے عوام میں پزیرائی حاصل کر کے اپنا ایجنڈا مکمل کیا جائے۔ خیبر پختونخوا میں حکومت کی رٹ ختم ہو گئی ہے، حکومت جنگ بند کرنے کا اعلان کر دے اور پہاڑوں میں بندوق اٹھانے والے بندوق رکھ دیں۔
انہوں نے کہا کچھ بااثر قوتوں نے مجھ سے مذاکرات کیے ہیں مگر وہ نہیں مانے بالآخر انہوں نے تھک ہار کر اس بات کا اقرار کیا کہ ان کا موقف اور خدشات درست ہیں۔ آج خیبرپختونخوا میں کوئی منتخب حکومت نہیں اور بیرو کریسی فارغ ہے۔
پنجاب میں دھاندلی کا الزام لگانے والا شخص پہلے اپنے صوبے کو دیکھے۔ جے یو آئی سربراہ نے جلسے کے شرکاء سے نااہلوں کو ہٹانے اور امن لانے کا وعدہ بھی لیا۔