پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار پانچ خواتین کو ڈی ایس پی رینک میں ترقی دی گئی ہے۔ اس سے قبل صوبہ میں صرف ایک خاتون ڈی ایس پی کام کررہی تھیں۔
دیر آید درست آید کے مصداق بالآخر خیبر پختونخوا میں لیڈیز پولیس انسپکٹرز کو بھی ترقیاں دے دی گئیں جسے ڈی ایس پی رینک پر ترقی پانے والی پانچ خواتین پولیس آفیسرز خوش آیند قراردے رہی ہیں۔
ترقی پانے والی خواتین انسپکٹرزمیں پشاور کی رہائشی انیلہ ناز بھی شامل ہیں جنہوں نے 1996 میں پولیس سروس جائن کی۔ ضلع صوابی کی عصمت آراءبھی 1996 سے پولیس میں ہیں۔ چارسدہ کی شازیہ شاہد اور پشاور کی روضیہ الطاف بھی 1996 سے ہی پولیس میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔
ڈی ایس پیز بننے والی ان چاروں پولیس آفیسرز کی تعلیمی قابلیت ایم اے ہے۔ گذشتہ بیس سالوں سے خیبر پختونخوا پولیس میں اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھانے والی حمیدہ بانو کو بھی ڈی ایس پی کے عہدہ پر ترقی ملی ہے جو پشاور کی رہائشی اور تعلیمی قابلیت گریجویشن ہے۔
پانچوں ڈی ایس پیز کو تربیت کےلئے ہنگو ٹریننگ سنٹر بھجوا دیا گیا ہے۔ اس سے قبل فورس میں شہزادی نوشاد گیلانی واحد خاتون ڈی ایس پی تھیں۔ خواتین پولیس کو جدید کمانڈو تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ تاہم لیڈیز فورس میں اب بھی نفری مطلوبہ تعداد سے کم ہے۔