پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان اور شانگلہ میں طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قیامت خیز مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔ سینکڑوں مکانات تہس نہس ہو گئے ہیں، مکین بے سر و سامانی کی حالت میں رہنے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں اسپتال رہے ہیں اور نہ ہی ڈاکٹر۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم کے علاوہ سوات، بشام اور چکیسر روڈ بھی تاحال بند ہیں، جس سے امدادی کارکنوں اورغذائی اشیاء کی ترسیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
زخمیوں کے علاج کیلئے کئی علاقوں میں نہ کوئی اسپتال ہے اورنہ کوئی ڈاکٹر، علاقے میں خوراک کی قلت کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے، متاثرین کا کہنا ہے کہ جو کچھ تھا سب بہہ گیا۔ ادھر کندیا میں تودے تلے دبے 25 افراد کو 4 روز بعد بھی نہ نکالا جا سکا، متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔