مغوی بازیاب نہ ہوا، باپ صدمے سے جاں بحق، ورثاء کا نعش تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج

Lahore

Lahore

لاہور (جیوڈیسک) لوہاری گیٹ کے علاقہ سے اغواء ہونے والے چار بچوں کے باپ کو پولیس چالیس روز گزرنے کے باوجود تاحال بازیاب کرانے میں ناکام رہی جبکہ گزشتہ روز مغوی یوسف کا باپ صدمے سے وفات پا گیا۔ ورثاء اور اہل علاقہ نے مغوی کے متوفی باپ کی لاش تھانہ لوہاری گیٹ کے سامنے رکھ کر شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق لوہاری گیٹ کے رہائشی معراج دین کا بیٹا 3 بیٹیوں اور 1 بیٹے کا باپ 40 سالہ یوسف سکریپ کا کام کرتا ہے۔ 25 اپریل کو یوسف کو اغواء کر لیا گیا۔ یوسف کے بھائی شفقت کے مطابق پولیس نے تھانے کے کئی چکر لگوانے کے باوجود پرچہ درج نہ کیا۔ ہمارے احتجاج پر 26 روز بعد 21 مئی کو مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس کو بتایا کہ بھائی کو دھمکی آمیز فون آرہے تھے جس کا اس نے اپنی بیوی ساجدہ بی بی سے بھی ذکر کیا تھا مگر پولیس موبائل کا ڈیٹا ریکارڈ حاصل نہیں کر رہی اور مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔

ورثاء کے مطابق معراج دین اپنے بیٹے کے اغواء اور اس کا کچھ پتا نہ چلنے کے صدمے سے جاں بحق ہوا جس پر ورثاء اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد جن میں خواتین اور بچے شامل تھے، نے معراج دین کی لاش تھانے کے سامنے سرکلر روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر خواتین نے سینہ کوبی بھی کی۔ مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب اور اعلیٰ حکام سے مغوی یوسف کو بازیاب کرانے اور غفلت کی مرتکب پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرے سے سرکلر روڈ اور اس سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک بلاک ہو گئی۔