کراچی (جیوڈیسک) سی آئی ڈی پولیس اینٹی ٹیرر ازم اینڈ فنانشیل کرائم یونٹ نے مواچھ گوٹھ میں مقابلے کے بعد اغواء برائے تاوان کی 50 سے زائد وارداتوں میں ملوث لیاری گینگ وار کے سرغنہ سمیت 6 کارندوں کو گرفتار کر کے دو کلاشنکوف ،دو ہینڈ گرنیڈ ، 4پستول،3موٹر سائیکلیں ،ایک کار اور پولیس یونیفارم برآمد کرلیا۔
سی آئی ڈی کے ڈی ایس پی راجہ عمر خطاب نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سی آئی ڈی پولیس نے موچکو کے علاقے میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو ملزمان نے فائرنگ کی اور دستی بم سے حملہ کردیا۔ پولیس نے مقابلے کے بعد 6ملزمان اقبال احمد عرف علی رضا عرف ڈی جے ،محمد عمران عرف مانی،راشد علی عرف کاشف عرف منا،اسامہ ضیا،حمیر سلیم عرف چھوٹا منا اور ذوالفقار عرف بھیا کو گرفتار کر کے دو کلاشنکوف ،دو ہینڈ گرنیڈ، 4 پستول، 3 موٹر سائیکلیں، ایک کار اور پولیس یونیفارم برآمد کرلیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار کے بابا لاڈلہ گروپ سے ہے،ملزمان پولیس کی وردی پہن کر شہریوں کو اغوا کرکے انہیں سرجانی ٹاؤن کے ایک مکان میں رکھتے تھے اور ان کے اہل خانہ سے تاوان وصول کرتے تھے۔ ملزمان نے بھتہ خوری اور ڈکیتیوں کی وارداتوں کا انکشاف کیا ہے، ملزمان شارٹ ٹائم اغوا کی بھی درجنوں وارداتوں میں ملوث ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم اقبال عرف ڈی جے گروہ کا سرغنہ ہے ملزم اس سے قبل بھی گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے ۔ملزمان نے 2009ء میں اپنے گروہ کے سرغنہ نوید کینگرو کی ایما پر ایک شخص کو 5لاکھ روپے بھتے کی پرچی دے کر اسے خوف زدہ کیا اور بھتہ ادا نہ کرنے پر اسے رام سوامی کے علاقے سے کار سمیت اغوا کر کے لیاری میں رکھا اور بعد میں عزیز بلوچ کے کہنے پر ساڑھے 3 لاکھ روپے بھتہ وصول کرکے اسے رہا کردیا ۔
انہوں نے بتایاکہ ملزمان نے اپنے ساتھی منان اور فہیم کے ساتھ مل کر طارق روڈ سے ٹائرز کے بیوپاری سہیل کو اغوا کیا اور اسے سرجانی ٹاؤن میں رکھا اور مغوی کے بھائی سے ایک کروڑ روپے تاوان وصول کر کے اسے رہا کر دیا، واردات میں ملوث ملزمان کے دو ساتھی منان اور فہیم پولیس کے ہاتھوں پہلے ہی گرفتار ہوچکے ہیں۔ ملزمان نے 6 ماہ قبل اپنے ساتھی مظہر عرف موٹے اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر شہزاد نامی شخص کو اغوا کیا اور مغوی کو سرجانی ٹاؤن میں رکھا اور اس کے اہل خانہ سے 5 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور 1 کروڑ 80 لاکھ روپے لے کر اسے رہا کردیا۔
ملزمان نے ڈھائی ماہ قبل اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک قصاب کو واٹر پمپ جاوید نہاری والے کے پاس سے اغوا کیا جسے سرجانی ٹاؤن میں رکھا اور مغوی کے دادا سے تاوان وصول کے اسے رہا کیا،ملزمان نے ایک فیکٹری کے مالک کو اغوا کیا اور 24 گھنٹوں میں اس سے دو کروڑ روپے تاوان وصول کر کے مغوی کو ناگن چورنگی پر چھوڑ دیا، فیکٹری کا مالک اس واردات کے فوراً بعد بیرون ملک منتقل ہوگیا۔