اغوا ریپ کے الزم میں ایک شخص گرفتار

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے بحریہ ٹاؤن فیز 5 میں گزشتہ روز پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لیا، جس پر ایک 25 سالہ خاتون کو اغوا کرکے ان کے ریپ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ لوہی بیہر پولیس نے ایک شخص کے ساتھ اس کی بیوہ والدہ، بھائی، تین بہنوں اور اس کی ایک بیٹی کو حراست میں لیا، جو بحریہ ٹاؤن میں واقع ایک دو منزلہ گھر میں رہائش پذیر تھا۔

جس متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس نے یہ کارروائی کی اس کا تعلق آزاد کشمیر کے علاقے جموں سے تھا۔ مذکورہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک لڑکی کے ساتھ راولپنڈی کے ایک مقامی ہاسٹل میں گزشتہ دو سالوں سے رہائش پذیر ہیں، اور وہ ایک اسلام آباد میں ایک مارکیٹنگ ڈیپمارٹمنٹ کمپنی سے منسلک ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ شخص ایک معروف تعمیراتی کمپنی میں کام کرتا ہے اور چند مہینے قبل ہماری ملاقات ہوئی تھی۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس شخص کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کمپنی میں میرے لیے ایک بہتر جاب کی تلاش کرے گا اور اس کے بعد سے وہ میرے ساتھ مسلسل رابطے رہا۔

متاثرہ خاتون کے بیان کے مطابق تقریباً دو ہفتوں قبل اس نے جاب کی پیشکش کی اور اپنے گھر بلایا جہاں پر اس نے مجھے ایک کمرے میں بند کر دیا۔ خاتون نے دعویٰ کیا کہ وہ دو ہفتوں سے زائد عرصے تک ان کا ریپ کرتا رہا۔ انہوں نے بتایا کہ آخر کار وہ اس شخص کی قید سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئیں، جس کے بعد پولیس اسٹیشن پہنچ کر اس واقعہ کی ایف آئی آر درج کروائی۔

پولیس کے تفتیشی افسر محمد اسحاق نے بتایا کہ دورانِ حراست ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مذکورہ خاتون نے اس کے گھر قیام کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے شخص کے والد کا کچھ عرصہ قبل انتقال ہوگیا تھا، جس کے بعد وہ گھر کے ایک تہہ خانے میں رہتا تھا جس کا ایک علیحدہ راستہ تھا، جبکہ ملزم کی بیوی کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ اس کا انتقال ہوچکا ہے۔

تفیتشی افسر نے بتایا کہ مشتبہ ملزم کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں گھر میں کسی بھی خاتون کی موجودگی کی اطلاع نہیں تھی، کیونکہ تہہ خانے کا راستہ بلکل الگ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کو بعد میں راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں پر اس خاتون کی تفصیلی طبی معائنہ کیا گیا، جس کی رپورٹ جلد آجائے گی۔