کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی چڑیا گھر میں 2004ء میں لائے جانے والا بنگال ٹائیگر 16 سال کی عمر میں گردہ فیل ہونے کے باعث مر گیا۔ تفصیلات کے مطابق 2004ء میں کراچی چڑیا گھر میں 4 سال کی عمر کا بنگال ٹائیگر راجو لایا گیا تھا جو کہ 12 سال کراچی چڑیا گھر کی زینت بنا رہا اور گزشتہ پیر کو اس کی حالت بگڑنا شروع ہوئی اور 2 کنسلٹنٹ ڈاکٹر اسماء گھی والا اور ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کے ساتھ ڈاکٹر کاظم اور ڈاکٹر عامر اسماعیل نے اس کا علاج کیا اور کراچی کے ممتاز نجی اسپتال کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بنگال ٹائیگر کے گردے ناکارہ ہوگئے تھے جبکہ بنگال ٹائیگر بھی اپنے عمر پوری کر چکا تھا۔
ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھر فہیم خان نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہاکہ کراچی چڑیا گھر میں ایک ہزار چرند و پرند موجود ہیں ان کی مناسب دیکھ بھال کے لئے موثر انتظامات کئے جاتے ہیں انہوں نے صحافیوں اور ٹی وی اینکرز کو دعوت دی کہ وہ کراچی چڑیا گھر میں بھی چھاپہ مار کر پروگرام کیا کریں تاکہ چرند وپرند کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کے بارے میں آگاہی حاصل ہوسکے جبکہ کراچی چڑیا گھر کے ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کا کہنا ہے کہ بنگال ٹائیگر اپنی عمر پوری کرچکا تھا اور اس کا علاج بھی ممکن نہیں تھا جبکہ بنگال ٹائیگر کا پوسٹ مارٹم کرکے رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔