سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے انسانیت کی تمام حدیں پار کرلیں، جہاں ایک جاں بحق کشمیری کی لاش کو زنجیر سے باندھ کر گھسیٹا گیا اور لاش کی بے حرمتی کی گئی۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں اور انسانی حقوق کی پامالیاں کوئی نئی بات نہیں، لیکن سوشل میڈیا پر آنے والی ایک نئی تصویر اور ویڈیو سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی فوج انسانیت سے نکل کر درندگی کی حدود میں داخل ہوگئی ہے۔
اسکرول انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ تصویر 13 ستمبر کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی فوجی ایک جاں بحق کشمیری کو زنجیروں سے باندھ کر گھسیٹتے ہوئے لے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شمالی کشمیر کے علاقے سوپور اور جموں کے علاقے ککڑیال کے جنگلات میں بھارتی فورسز سے مقابلے کے دوران 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
جائے وقوع پر موجود ایک صحافی کے مطابق یہ جاں بحق شخص اُن ہی کشمیریوں میں سے ایک ہے جنھیں بھارتی فوج نے ککڑیال جنگلات کے قریب نام نہاد مقابلے میں شہید کیا۔
بھارتی فوج کی جانب سے اس تصویر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا جبکہ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس مقبوضہ وادی میں ضمنی انتخابات کے دوران بھارتی فوج کے ایک میجر لیتل گوگوئی نے ایک کشمیری نوجوان کو اپنی جیپ کے آگے باندھ کر ‘انسانی ڈھال’ کے طور پر استعمال کیا تھا۔
میجر لیتل گوگوئی نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے کشمیری نوجوان فاروق احمد ڈار کو مظاہرین کے پتھراؤ سے بچنے کے لیے جیپ کے سامنے باندھا تھا۔
دوسری جانب بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے بھی میجر لیتل گوگوئی کے اس عمل کو درست قرار دیا تھا۔