شاہ زیب قتل کیس کا فیصلہ آج سنایا جائیگا

Shah Zeb Murder Case

Shah Zeb Murder Case

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں آج شاہ زیب قتل کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔ مقتول کی بہن پریشے خان نے دعوی کیا ہے کہ بااثر افراد اب بھی لواحقین پر دباو ڈال رہے ہیں۔ 20 سالہ شاہ زیب کو گزشتہ سال دسمبر میں اس کی بہن کے ولیمے کی رات قتل کیا گیا تھا۔

واقعے میں شاہ رخ جتوئی، نواب سراج علی تالپور، ان کے بھائی نواب سجاد علی تالپور اور ملازم غلام مرتضی لاشاری پر الزام عائد کرکے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ تین ملزمان مفرور ہیں جنھیں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔ انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت فیصلہ سات روز میں کیا جانا تھا لیکن مقدمے میں پیچیدگی کے باعث اس کی کارروائی 2 ماہ اور 20 دن میں مکمل کی گئی ہے۔

عدالت نے ملزم شاہ رخ جتوئی کی عمر کے تعین سے متعلق درخواست پر دستاویزی ثبوت کا جائزہ لینے کے بعد ملزم کو بالغ قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ مقدمے کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

دوسری جانب لندن میں ذرائع سے بات کرتے ہوئے شاہ زیب کی بہن پریشے خان کا کہنا تھا کہ دیت دینے کی باتیں ان کے خاندان کو بدنام کرنے کی سازش کاحصہ تھیں اور حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش جاری ہے۔ پریشے نے مطالبہ کیا کہ مقدمے کو مثال بنا دیا جائے تاکہ کوئی شخص طاقت یا پیسے کے بل پر عام آدمی کو نشانہ بنانے کی جرات نہ کر سکے۔