اسلام آباد (جیوڈیسک) شاہ زیب قتل کیس میں وزارت داخلہ کی طرف سے اہم انکشاف سامنے آئے ہیں۔ جتوئی خاندان نے مقتول کے ورثا سے صلح سے پہلے صدر مملکت اور وزارت داخلہ کو معافی کی درخواستیں بھجوائی اور وزارت داخلہ پر شدید دبا ڈالا گیا تاہم وزارت داخلہ نے معانی کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
جتوائی خاندان نے شاہ زیب کے ورثا کے ساتھ صلح سے قبل صدر اور وزارت داخلہ کو معافی کی درخواستیں وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق جتوئی خاندان نے مقتول شاہ زیب کے ورثا سے صلح سے پہلے معافی کے لئے تین درخواستیں بھجوائیں۔ یہ درخواستیں صوبائی حکومت کی جانب سے ایوان صدر اور وزارت داخلہ کو موصول ہوئیں۔
وزارت داخلہ نے لیگ وہنگ نے درخواستوں پر اعتراضات لگائے اور موقف اختیار کیا کہ معافی کی درخواست قابل عمل نہیں کیونکہ ملزمان کی جانب سے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ معاملہ عام نوعیت کا نہیں بلکہ دہشتگردی کا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے معانی کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے جتوئی خاندان اور مقتول کے ورثا کے درمیان معاہدے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔