ممبئی (جیوڈیسک) بالی وڈ کی معروف فلم ساز اور اداکار عامر خان کی اہلیہ کرن راؤ نے کہا ہے کہ آرٹ کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کا کام ہے کہ وہ پل بناتے رہیں اور لوگوں کو ان کے کام کے ذریعہ قریب لاتے رہیں۔
انھوں نے یہ باتیں انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافے اور پاکستانی فنکاروں اور فلموں کی حالیہ مخالفت کے پس منظر میں کہی ہے۔ کرن راؤ ممبئی اکیڈمی انٹرنیشنل فلم فیسٹول یعنی ‘مامی’ کی صدر ہیں۔
‘مامی’ میں پاکستانی فلم ‘جاگو ہوا سویرا’ کی مجوزہ سکریننگ کی مخالفت ہو رہی ہے لیکن کرن راؤ کو امید ہے کہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
کرن راؤ کا کہنا ہے کہ ‘یہ ٹکراؤ کا وقت ہے۔ سب جذباتی ہیں، جس کے سبب ایک تشویش کا ماحول ہے۔ کوئی بھی ملک ہو، فن کا کام ہے لوگوں کو ساتھ لانا، لوگوں کے درمیان پل بنانا۔ بطور آرٹسٹ ہمارا کام ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔’
انھوں نے کہا: ‘سرحد پر ہمارے ملک کے جوان مارے جا رہے ہیں۔ ہم بالکل اس کے خلاف ہیں لیکن تخلیقی اور فنی کمیونٹی کے رکن ہونے کے ناطے یہ ہمارا کام ہے کہ ہم پل بناتے رہیں اور لوگوں کو ان کے کام کے ذریعہ قریب لاتے رہیں۔’
کرن راؤ کے ساتھ کرن جوہر یہاں نظر آ رہے ہیں ساتھ میں صنعت کار مکیش امبانی کی اہلیہ بھی نظر آ رہی ہیں ممبئی میں 20 اکتوبر سے ہو نے والے ‘مامی’ میں 54 ممالک کی 180 فلمیں دکھائی جائیں گی۔
اس کے انعقاد کے بارے میں کرن کہتی ہیں: ‘گذشتہ سال ہمارے پاس پیسے نہیں تھے اور ٹیم بھی بہت چھوٹی تھی۔ ہم لوگ کافی تناؤ میں بھی تھے لیکن اس سال ایسا مسئلہ نہیں ہے۔ اس سال ہمارے پاس کافی بڑی ٹیم ہے۔
مجھے امید ہے کہ یہ فیسٹیول بہت کامیاب ہوگا۔ اس فیسٹیول میں خواتین کی شرکت بھی زیادہ نظر آئے گی۔’ ان کے مطابق اس بار مامی میں خواتین اور بطور خاص خواتین ڈائریکٹرز کے لیے نئی راہیں کھلی ہیں۔
وہ کہتی ہیں: ‘فلم انڈسٹری میں آج بھی خاتون ڈائریکٹرز کی کمی ہے۔ جی ہاں، اس بار ہم مامی میں کچھ نئے ایوارڈز دے رہے ہیں۔ صنفی مساوات کے لیے آكسفیم انڈیا ایوارڈ دیا جائے گا اور دوسرا ماسٹر کارڈ بیسٹ انڈین فیمیل فلم میکر ایوارڈ 2016 ہے جو صرف بھارتی ڈائریکٹرز کے لیے ہے۔
کرن راؤ نے کہا: ‘میں یہ بھی تسلیم کرتی ہوں کہ فلم انڈسٹری میں خواتین کی، اور عورت ڈائریکٹرز کی کمی ہے۔ ایسا پوری دنیا میں ہے۔ یہ یقینی ہے کہ خواتین ایک دن ضرور آگے آئیں گی۔’