خانیوال (راشد ملک سے) پتنگ بازی اور ویلنٹائن ڈے منانے پر پابندی حکومت کا مستحسن اقدام ہے، 14 فروری کو یوم حجاب منانے کا اعلان کیا جائے، ملک بھر میں خواتین کے لئے حجاب لازمی اور تعلیمی اداروں میں پردہ لازمی قرار دیا جائے ،طالبات کے لئے باپردہ تعلیم کا اہتمام کیا جائے اور مخلوط مظام تعلیم کا خاتمہ کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علما ء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری مفتی خالد محمود ازہر نے ڈسٹرکٹ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ان کے ہمراہ پاکستان علما ء کونسل کے ضلعی صدر مفتی عمر فاروق ،شبان ختم نبوت کے ضلعی صدر مفتی سمیع اللہ معاویہ، ختم نبوت ایکشن کمیٹی کے ضلعی صدر مولانا اقبال ساجد ،شیخ زوہیب بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ویلنٹائن ڈے بے حیائی اور فحاشی کا دوسرا نام ہے جسکی اجازت کسی مذہب میں نہیں ویلنٹائن ڈے کو عیسائیت سے جوڑنا بھی غلط ہے پوری دنیا کے عیسائی پادری اسکی مذمت کرچکے ہیں گذشتہ سال 14 فروری کو بنکاک میں عیسائی پادری نے ویلنٹائن ڈے کے کارڈز فروخت کرنے والی دوکان کو نذرآتش کرکے واضح کر دیا تھا کہ بے حیائی کا عیسائی مذہب سے کوئی تعلق نہیں بے حیائی اور فحاشی پھیلانے والے اور اس کا درس دینے والے سب سیکولر اور مذہب بیزار لوگ ہیں جن کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں قرآن کریم میں بے حیائی اور فحاشی پھیلانے والوں کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب کی وعید ہے حکومت کی طرف ویلنٹائن ڈے منانے پر پابندی مستحسن اقدام ہے جس پر حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت 14 فروری کو یوم حجاب کا سرکاری طور پر اعلان کرے۔تعلیمی اداروں میں پردے کا اہتمام اور مخلوط نظام تعلیم کے خاتمے اور ملک بھر میں خواتین کے لئے حجاب کو لازمی قرار دے یہ پاکستان کی اکثریت کا مطالبہ ہے کیونکہ مخلوط نظام تعلیم کی وجہ سے طالبات کی اکثریت اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری نہیں رکھ سکتی یا تو سلسلہ تعلیم کو موقوف کر دیتی ہیں یا پھر پرائیویٹ تعلیم کو ترجیح دیتی ہیں اگر حکومت مخلوط نظام تعلیم کو ختم اور حجاب لازمی قرار دے تو ایک سال میں طالبات کی تعداد میں کئی گنا زیادہ اضافہ ہوجائے گا اور ملک سے بے حیائی اور فحاشی کا بھی خاتمہ ہو گا۔