کراچی (جیوڈیسک) وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے واٹر بورڈ اور محکمہ بلدیات کے اعلیٰ افسران کو فوری طور پر شہر میں قائم تجاوزات اور غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے خاتمے کی ہدایت کرتے ہوئے۔
انھیں متنبہ کیا ہے کہ 10 اکتوبر کے بعد اگر شہر میں ایک بھی غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس ہوا تو مذکورہ علاقے کا چیف انجینئر، سپرنٹنڈنٹ انجینئر اور ایکس ای این معطل کر دیا جائے گا۔
15 اکتوبر کے بعد شہر بھر میں گندگی اور تجاوزات کا خاتمہ نہ ہونے پر متعلقہ ضلعی ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر بھی معطل کردیا جائے گا، محکمہ بلدیات کے گریڈ 19 کے افسر کی سربراہی میں ایک مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دی دی گئی ہے، جو صوبے بھر میں صفائی اور تجاوزات کے حوالے سے رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر فراہم کرے گی۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی سے 800 گھوسٹ ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے جبکہ مزید تمام گھوسٹ ملازمین کے حوالے سے محکمے فہرست دیں گے، عیدالاضحی کے موقع پر محکمہ بلدیات کے تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، شہر میں قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو اٹھا کر ٹھکانے لگانے اور شہر میں فوری صفائی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو اپنے دفتر میں محکمہ بلدیات اورواٹر بورڈ کے اعلیٰ افسران کے اجلاس کی صدارت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ 3 ماہ قبل شہر میں 90 سے زائد غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ تھے۔
جس میں سے 40 سے زائد غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ کو مسمار کر دیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ 50 واٹر ہائیڈرنٹ کے خاتمے کے لیے ایم ڈی واٹر بورڈ کو 10 اکتوبر تک کی مہلت دی گئی ہے، تمام اسٹریٹ لائٹس کو فعال کرنے کی بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں کیونکہ اسٹریٹ لائٹس کی بندش جرائم کا سبب بن رہی ہیں۔