کراچی (جیوڈیسک) بلدیہ عظمیٰ کراچی میں فنڈز میںکمی کے باعث محکمہ انسداد تجاوزات کو ایندھن کی فراہمی معطل ہوجانے سے شہر میں تجاوزات کے خلاف مہم ایک ہفتے سے التوا کا شکار ہے۔
صدر، برنس روڈ، طارق روڈ، لیاقت آباد، ناظم آباد میں دوبارہ تجاوزات کی بھر مار ہوگئی، پٹرول و ڈیزل فراہم کرنے والے ٹھیکیدارنے کروڑوں روپے بقایاجات کی عدم ادائیگی کے باعث بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ایندھن کی فراہمی میں کمی کردی۔
تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ہدایت پر محکمہ انسداد تجاوزات کئی ماہ سے تجاوزات کے خاتمے کی مہم پر عملدرآمد کررہا تھا ، شہرکی اہم ترین شاہراہوں اورمصروف ترین بازاروں سے کئی بار تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔
پولیس کی ملی بھگت سے یہ تجاوزات دوبارہ قائم کر دی گئیں، پولیس اور پتھارے مافیا کے نیٹ ورک کو توڑنے کیلیے شہری انتظامیہ نے یہ پالیسی بنائی تھی کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ انسداد تجاوزات مسلسل تجاوزات کی صفائی کی مہم چلاتا رہے گا۔
جس سے نہ صرف پتھارے لگانے والوںکی حوصلہ شکنی ہوگی،پولیس کے راشی افسران بھی بے نقاب ہوجائیں گے، ذرائع کے مطابق اس منصوبہ بندی کے تحت انسداد تجاوزات کی مہم کئی ماہ سے جاری تھی۔
اور اس دوران صدر، لیاقت آباد، ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد سے تجاوزات کا بڑے پیمانے پر خاتمہ بھی گیا،بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ ٹرانسپورٹ ماہانہ مخصوص کوٹہ انسداد تجاوزات کے ٹرک اور دیگر گاڑیوں کیلیے مخصوص کرتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو گزشتہ ماہ بھی فنڈز کی قلت کا سامنا تھا جس کے باعث انسداد تجاوزات مہم میں کئی بار رخنے آئے،رواں ماہ بھی فنڈز میں قلت کے سبب پٹرول اور ڈیزل فراہم کرنے والے ٹھیکیدار کو کروڑوں روپے بقایاجات کی ادائیگی نہ کی جاسکی۔
رواں ماہ متعلقہ ٹھیکیدارکی جانب سے ایندھن کے کوٹہ میں کٹوتی کرکے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو پٹرول ڈیزل فراہم کیا جارہا ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ نے دیگر اداروں اور افسران کو پٹرول و ڈیزل کا کوٹہ فراہم کردیا ہے۔
تاہم ایندھن کے کوٹے میں کمی کا خمیازہ محکمہ انسداد تجاوزات کو بھگتنا پڑا جس کی گاڑیوں کیلیے مطلوبہ ڈیزل کوٹہ فراہم نہیں کیا گیا، محکمہ انسداد تجاوزات کے مطابق تجاوزات اٹھانے کیلیے ٹرک اور دیگر گاڑیاں استعمال کی جاتی ہیں۔