کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر نے کرپٹ افسران کو بچا لیا۔ ایف آئی اے کی کرپٹ افسران کی نشاندہی کے باوجود ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کوئی کاروائی نہیں کی یکم اپریل کو چارج لینے والے ایڈمنسٹریٹر کراچی نے 60دن حکمرانی میں میں کراچی والوں اور اداروں کو آج بھی اپریل فول منارہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کرپٹ آفیسران کے خلاف کاروائی سے گریز کیا ہوا ہے۔
ایف آئی اے نے 12اپریل کو محکمہ تعلیم کے ایم سی کے افسران کی جہاں نشاندہی کی تھیں وہیں ان کے خلاف کاروائی کی سفارش کی تھیں لیکن ایڈمنسٹریٹر کراچی نے تاحال محکمہ تعلیم کے کرپٹ افسران کے خلاف کاروائی نہیں کی جبکہ محکمہ چارچڈ پارکنگ میں 2012ء تا 2013ء مالی سال میں 2کروڑ 50لاکھ کی کرپشن اور زرائع کے مطابق گیارہ کروڑ کا ایک اور ٹھیکے کے خلاف کاروائی کے بجائے محکمہ چارچڈ پارکنگ محکمہ ایکسائز میں ضم کردیا تاکہ ایف آئی اے ،نیب سمیت دیگر ادارے کرپٹ افسران کے خلاف کاروائی نہ کرسکے جبکہ محکمہ سی ایس آر می ہونے والی بد عنوانیوں پر بھی ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کوئی کاروائی نہیں کی۔
جبکہ سپریم کورٹ کی طرف سے 50ہزار روپے جرمانے پر سنیئر ڈائریکٹر کو معطل کیا لیکن محکمہ کی بدعنوانی کو نظر انداز کردیا گیا ۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے سمیت دیگر تحقیقاتی ادارے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی طرف سے کرپٹ آفسران کو بچانے کی کوششوں پر سخت برہم بھی ہے۔