کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی نے ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کو بھی لاوارث قرار دے دیا ۔80 لاکھ سالانہ کے اخراجات کے باجود 6 کتے مرچکے ہیں وٹنری ڈاکٹر ڈاگ ہینڈلر جوکہ کنٹریکٹ پر تھا 2015ء پر کنٹریکٹ کی بحالی کے احکامات کے باوجود کنٹریکٹ بحال نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 2008ء میں بنایا گیا سپر ہائی وے پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کا یو ایس اے آر محکمہ گذشتہ 4 سالوں سے لاوارث پڑا ہے پاک فوج کی طرف سے دی گئی ٹرینگ کے بعد 60 سے زائد اہلکارکے کنٹریکٹ بحال نہیں کئے گئے جبکہ ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے لئے 16کھو جی کتے لائے گئے تھے 2012ء میں اس وقت کے میٹرو پولیٹن کمشنر متانت علی خان نے روم کولر ،جرنیٹر دیئے تھے تاکہ کتوں کو ٹھنڈی جگہ رکھا جاسکے لیکن وہ بھی غائب کردیئے گئے جبکہ آج 10 کتے بھی ناکارہ ہوتے جارہے ہیں۔
ان کو کھلی جگہ پر رکھا جارہا ہے جبکہ وٹنری ڈاکٹر اور ڈاگ ہینڈلر کی پوسٹیں رکھی گئی تھیں لیکن کنٹریکٹ کی بحالی کے 2015 ء کو منظوری دی گئی تھیں لیکن اس کے کنٹریکٹ کی بحالی کے بجائے عارضی بنیادوں پر خود دیکھ بھال کا دعویٰ کیا جارہا ہے اور سالانہ 80 لاکھ بھی خرچ کئے جارہے تھے جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی عدم دلچسپی کے باعث ریسکیو ڈیپارٹمنٹ تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے واضح رہے کہ ڈی جی رینجرز نے بھی بلدیہ عظمیٰ کراچی ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کا دورہ کیا تھا اور 6ماہ پہلے ریسکیو ڈیپارٹمنٹ پر مامور اہلکاروں کے لئے 2لاکھ روپے نقد انعام بھی دیا تھا لیکن بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اس محکمہ کو لاوارث چھوڑ دیا۔