کراچی (جیوڈیسک) بلدیہ عظمیٰ کراچی نے پیور فوڈ لائسنس کی نئی شرح کا اطلاق کر دیا، تاجروں کا کہنا ہے کہ یکمشت ہزاروں روپے اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔
سندھ میں فائیو اسٹار ہوٹلوں، فاسٹ فوڈ، باروی بی کیو، ریسٹورینٹ، شادی ہال، کھانے پینے کی اشیا بنانے والی فیکٹریوں، ہول سیلرز اور ریٹیلرز سے 10 روپے سے 25 روپے سالانہ فیس وصول کی جاتی تھی۔
ریونیو میں اضافے کے لیے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے پیورفوڈ لائسنس فیس پر نظرثانی کی سفارش کی گئی جس پر 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں فیس میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا جس کا اطلاق 8 اگست 2014 کو کیا گیا۔
نئی شرح کے اطلاق سے بلدیہ عظمیٰ کو 71 کروڑ 95 لاکھ 50 ہزار روپے کی آمدن ہو گی ہول سیلرز ڈیلرز مارجرین بنانیو الے بناسپتی، چربی، گھی، فش آئل، کھانے کا تیل، مکھن، مصالحہ جات، کنفیکشنری، اناج، سافٹ ڈرنک، بیکری نمکو، فوڈ ڈرنک پر لائسنس فیس 10 ہزار روپے کر دی گئی۔
تھری اسٹار ہوٹل پر 50 ہزار روپے، فور اسٹار ہوٹل پر 75 ہزار اور فائیو اسٹار ہوٹل پر ایک لاکھ روپے فیس عائد کردی گئی، بار بی کیو فاسٹ فوڈ، ہوٹل ریسٹورینٹس، پیزا ، کافی شاپس انٹرنیشنل فرنچائز پر فیس بڑھا کر 35 ہزار روپے کردی گئی ہے۔
بی کٹیگری کے بار بی کیو فاسٹ فوڈ پیزا ریسٹورینٹس پر 10 ہزار روپے، چائے کی دکان جو کھانے کی اشیا بناتی ہوں 5ہزار روپے، مریج ہال لان پر 25 ہزار روپے، بینکوئٹ پر 50 ہزار روپے، پیسچرائزڈ ملک، ملک پاؤڈر، کنڈیسڈ ملک، اسٹینڈرڈائزڈ ملک اور ایوپوریٹڈ ملک بنانے والوں پر 25 ہزار روپے، کھانے کا تیل، مارجرین بسکٹ بنانے والوں پر 25 ہزار روپے، منرل ڈرنکنگ واٹر، آئس کریم، سیرپ، آئس کینڈی چائے۔
اور کھانے پینے کی اشیا پر 25 ہزار روپے، آٹے اور چاول کی مل اناج کی مل پر 25 ہزار روپے، اسپگیٹی، نوڈلز، مکرونی، اچار، ٹماٹو کیچپ، جام جیلی مارملیڈ مایونیز، چکن اسپریڈ، فوڈ کلرز فوڈ ایسنز پر 25 ہزار روپے، فروزن اشیا بشومل گائے بکرے کے گوشت چکن کے گوشت سے تیار کردہ اور سی فوڈ سمیت تمام فروزن اشیا پر 25 ہزار روپے جبکہ روزمرہ استعمال کی اشیا فروخت کرنیو الے ریٹیلرز اور ڈیلرز پر لائسنس فیس بڑھا کر 5 ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے۔1