بریڈ فورڈ (جیوڈیسک) برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ان تکالیف میں مبتلا افراد روایتی طریقے سے فرش پر جائے نماز بچھا کر نماز ادا کرنے میں دقت محسوس کرتے ہیں۔
اسے تیار کرنے والے ڈاکٹر سلیمان خود گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہیں اور اس خاص سٹول کو تیار کرنے میں انھیں چار سال لگے۔ نماز کے دوران گھٹنے ٹیکنے سے پہلے اس گدی کو پیروں کے درمیان فرش پر رکھنا پڑتا ہے۔
اور جب آپ بیٹھتے ہیں تو جسم کا پورا بوجھ اس گدی پر چلا جاتا ہے اور آپ گھٹنے کے درد سے بچ جاتے ہیں۔ یہ گدیاں بریڈ فورڈ کی سات مساجد میں تقسیم کی جا چکی ہیں اورلوگوں نے انھیں بہت پسند کیا ہے۔
اس گدی کی بدولت اب وہ ایک بار پھر مصلے پر نماز پڑھ پا رہے ہیں اور انھیں کسی قسم کے درد کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑ رہا۔ تاہم اس گدی کے خالق ڈاکٹر موریا کا کہنا ہے۔
کہ یہ گھنٹے کی تمام تکالیف کے مریضوں کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اسے ہر کوئی استعمال نہیں کر سکتا ، کیونکہ اس کے لیے آپ کو گھٹنوں کے بل تو جھکنا ہی پڑتا ہے۔