کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) علم کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ علم سے ہی انقلاب لایا جا سکتا ہے۔ یونیورسل پرائمری ایجوکیشن سے غریب بچوں کو تعلیم کے ساتھ ماہانہ مالی وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ حکومت پنجاب بٹہ مزدوروں، ورکشاپ، ہوٹل مارکیٹوں میں کام کرنے والے بچوں کو مفت تعلیم، کتابیں، وردی اور ماہانہ مالی وظیفہ دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن نے گزشتہ روز یونیورسل پرائمری ایجوکیشن کے حوالے سے گورنمنٹ ہائی سکول میں منعقدہ پروگرام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ علم تلوار سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔ موجودہ حکومت میاں برادران کی سربراہی میں تعلیم ، صحت اور روزگار پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ ڈپٹی ڈی او ایجوکیشن افسر نصراللہ بھٹی نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت گزشتہ سال تحصیل کروڑ کے 98 فیصد بچوں کو سکولوں میں داخل کیا۔ اس سال اب تک بھٹہ مزدوروں کے 101 بچوں کو سکولوں میں داخل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹلوں ، ورکشاپ میں کام کرنے والے بچوں کا سروے جاری ہے۔ ان کو بھی سکولوں میں لائیں گے۔ اس موقع پر صدر انجمن تاجران طارق محمود پہاڑ ، انچارج ہیڈ ماسٹر محمد حفیظ ، شہباز ناگرہ ، افضل زبیری سمیت بہت سے افراد موجود تھے۔ اور ای ڈی او اے ای او نے بھی خصوصی شرکت کی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) شہر میں چوری کی وارداتوں پو شہری تشویش میں مبتلا ہیں۔ رانا کاشف کے گھر چوروں کا واردات کیلئے آنا پریشان کن ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر انجمن تاجران طارق محمود پہاڑ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں ڈیڑھ سال سے درجنوں چوری کی وارداتیں ہو چکی ہیں۔ بنکوں سے رقم نکلوانے والوں کو باہر لوٹا جا رہا ہے۔ لیکن اب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) تحصیلدار گزشتہ 2 سال میں 2 ماہ بھی دفتر نہیں بیٹھے۔ سائل خوار ، رشوت کے بغیر کوئی کام ممکن نہیں۔ 2 سال سے ایک ہی کیسٹ چل رہی ہے کہ صاحب ہائی کورٹ گئے ہوئے ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں۔ تفصیل کے مطابق کروڑ میں تعینات تحصیلدار ابراہیم کھر ایم پی اے عبدالرحیم کھر کے بھائی جبکہ نائب تحصیلدار محسن شاہ اور ایم این اے سید ثقلین بخاری کے بھانجے ہیں۔ ہر دو صاحبان اپنی مرضی سے آتے ہیں۔ جبکہ تحصیلدار موصوف جن کو 2 سال کا عرصہ ہو گیا اپنے پورے عرصہ کے دوران اپنے دفتر میں 2 ماہ بھی نہیں بیٹھے۔ اور سائلین کو کہا جاتا ہے کہ صاحب ہائی کورٹ پیشی پر گئے ہوئے ہیں۔ اور یہ کیسٹ عرصہ 2 سال سے جاری ہے۔ تحصیلدار کے دلال لوگوں کو ذلیل و خوار کر کے بل آخر مک مکا کر کے گھر یا اے سی آفس میں بیٹھے تحصیلدار سے دستخط کروا دیتے ہیں۔ تحصیلدار مکمل طور پر دفاتر سے غائب رہتے ہیں۔ اور ان کی کرسیاں خالی بلکہ اکثر دفتر کو بھی تالے لگے ہوتے ہیں۔ جبکہ نائب تحصیلدار حاجی ذوالفقار جو کہ سٹاف افسر کی ڈیوٹی پر معمور ہیں فرد وغیرہ پر دستخط کر کے کام چلا رہے ہیں کو اے سی آفس ایک لیٹر کے ذریعے کام کرنے سے منع کر دیا گیا ہے۔ اس ساری صورتحال کے باعث اے سی کروڑ جو کہ تحصیل کے انچارج ہیں مکمل طور پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اور شکایات کے باوجود ایڈمنسٹریشن میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں۔ تحصیل کروڑ کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب ، ریونیو بورڈ حکام ، ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن اور ضلعی انتظامیہ سے سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔