گزشتہ دنوں راقم کے بڑ ے بھائی ڈاکٹر نثار احمد ملک نے ملک ممتاز حید ر رئیس آ ف تھو ہا محر م خا ن اور معروف قانون دان ملک فتح خا ن ایڈووکیٹ کے عمرہ کی سعا دت حا صل کر نے کے بعد کو ٹگلہ ہا ئوس پر ایک پر تکلف عشا ئیہ کا اہتما م کیا ۔جس میں سا بق امید وار وائس چیئر مین ملک ابرار تھو ہا ،حا جی اعجا ز ملک ،ملک ظفر تھو ہا سمیت دیگر افراد مو جو د تھے۔
دوران ڈنر راقم کی سیا سی وسما جی شخصیت ملک ممتاز حیدر نے مو جو د ہ سیا سی صورتحا ل پر تفصیلی گفتگو ہو ئی ۔جس میں انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو حا لا ت بنے ہو ئے ہیں ان کی تما م تر ذمہ داری مو جو دہ حکمر انو ں پر ہے۔ن لیگ کے نا اہل مشیر وں نے حا لا ت یہا ں تک پہنچا دئیے ہیں کہ حکو مت کے اب نہ افواج پا کستا ن کے سا تھ اچھے تعلقات ہیںاور نہ اپو زیشن ان سے خو ش ہے۔
یہ ملک کو با دشاہوں کی طر ح چلا رہے ہیں جس سے عوام کا جمہو ریت سے اعتما د اٹھتا جا رہا ہے اور عوام اب امریت کے دور کو یا د کر نے لگے ہیں جو کہ انکی سر اسر نا کا می کو ظا ہر کر تا ہے ۔ملک ممتاز حیدر کا مز ید کہنا تھا کہ پنجا ب کی حکو مت نے صر ف لا ہور کو پنجا ب سمجھ رکھا ہے اور پو رے پنجا ب کا بجٹ لا ہو ر شہر پر خر چ کیا جا رہا ہے یہ سر ا سر پنجا ب کی عوام کے سا تھ نا انصا فی ہے۔۔
جبکہ ووٹ انکو پو رے پنجا ب نے دئیے ہیں صر ف لا ہو ر کی عوام نہیں پنجا ب حکو مت نے جو میٹروبس ،دانش سکو ل اور سستا با زار جیسے دیگر منصو بے شروع کر رکھے ہیں جن کاغر یب عوام کو کو ئی فا ئد ہ نہیں۔ عوام کا مسئلہ بے روزگا ری ،لو ڈ شیڈ نگ اور مہنگا ئی ہے اور ان منصو بو ں سے یہ مسا ئل حل ہو نے والے نہیں ،پو رے پنجا ب میں سڑ کیں اور مین روڈز ٹو ٹ پھو ٹ کا شکا ر ہیں ،پہلے سے مو جو د سکو لو ں کی بلڈ نگ کی حا لت خستہ ہو چکی ہے اور سکو لو ں میں تد ریسی سٹا ف کی بہت کمی ہے جو کہ دوردراز اور دیہی علا قوں کے بچوں کی تعلیم کو شد ید متا ثر کر رہی ہے ۔حکو مت کا کا م ہے۔
پہلے سے مو جو دانفرا سٹرکچر کو بہتر سے بہتر بنا ئے اور اپنا بجٹ ان کا مو ں کیلئے مختص کر ے تا کہ بنیا دی سطح پر عوام کو ریلیف دیا جا سکے ۔سستا با زار پر جو عوام کا پیسہ ضا ئع جا تا ہے اور اس میں جو کر پشن ہو تی ہے وہ بجٹ ختم کر کے اس پیسہ سے روزمر ہ کی اشیا ء پر جی ایس ٹی کم کیا جا ئے یا ان پر سبسڈ ی دی جا ئے۔
تلہ گنگ شہر میں ٹر یفک کے بے پنا ہ مسا ئل ہیں ۔تلہ گنگ کی عوام 2008میں سو چ رہی تھی کہ پنجا ب میں مسلم لیگ ن کی حکو مت ا ئے گی تو ہما رے یہ مسا ئل ختم ہو جا ئیں گے ۔لیکن عوام کی اس سو چ کو عوامی نما ئند وں نے پا یہ تکمیل تک نہیں پہنچا یا ۔تلہ گنگ شہر میں روڈ ٹو ٹ پھو ٹ کا شکا ر ہیں ۔مین روڈ پر سٹر یٹ لا ئٹس کے کمبھے مو جو د ہیں لیکن ان کی حا لت دیکھنے سے پتا چل جا تا ہے کہ ان کی مینٹنس نہ ہو نے کی وجہ سے وہ بھی ا دھے سے زیا دہ خر اب ہیں ۔عوام کے مسا ئل میں سے ایک مسئلہ شہر کے اند ر سے ہیو ی ٹر یفک کی گز رگا ہ ہے۔
Traffic
اس ٹر یفک کو روکنے کے لیے سر دار عا رف ہی کا میا ب ہو ئے ہیں با قی جو صا حب ا ئے انہو ں نے بس اپنی دال روٹی کما ئی اور ہیو ی ٹر یفک کو کنٹرو ل کر نے کے بجا ئے کھلی چھٹی دے دی ۔ہیو ی ٹر یفک کے گز رنے سے شہر میں کئی حا دثا ت رونما ہو چکے ہیں ۔لیکن ٹر یفک پو لیس کے اعلی حکا م کے کا ن میںجوں تک نہ رینگی۔
ٹر یفک چو ک ،پر انا لا ری اڈا اور چینچی چو ک پر دن کے ٹا ئم اتنا رش ہو تا ہے کہ بز رگ اور ضعیف ا دمی کا گز رنا نا ممکن ہو جا تا ہے۔ جبکہ ٹر یفک چو ک پر ایک کا لج اورسکو ل بھی ہے جب چھٹی کا ٹا ئم ہو تا ہے تو اس وقت ٹر یفک پو لیس کے اہلکا ر اکثر اوقات مو جو د نہیں ہو تے ۔عوام کی نظریں اب پھر مسلم لیگ ن کی حکو مت پر لگ گئی ہیں کہ ن لیگ کی حکو مت اپنے گڈ گو رننس کے وعدوں کو پو را کر تے ہو ئے تلہ گنگ شہر کو اس عذاب سے چھٹکا را دلا دے گی ۔اب دیکھنا یہ ہے۔
یہ عوامی نما ئند ے ،انتظا میہ اور ٹر یفک پو لیس کو کس حد تک پا بند کر تے ہیں کہ وہ اس عوامی مسئلے کو جلد از جلد حل کر یں تا کہ عوام کو کم از کم اس معاملے پر تو حکو متی رٹ نظر ا ئے اور انہیں اس پر یشا نی سے نجا ت ملے ۔تلہ گنگ شہر سے ہیو ی ٹر یفک کو روکنے کے لیے اسسٹنٹ کمشنر نے گا ڑیو ں کا داخلہ روکنے کے لیے بو رڈ ا ویز ں کیے ہو ئے ہیں لیکن جہا ں داخلہ ممنوع کے بو رڈ نظر ا تے ہیں وہا ں ہیو ی ٹر یفک کا اژدھا م نظر ا تا ہے۔
جو کہ اسسٹنٹ کمشنر کے احکا ما ت کی کھلی خلا ف ورزی ہے اور عوامی سطح پر اسسٹنٹ کمشنر کی جگ ہنسا ئی کا با عث بھی ہے ۔ٹر یفک کنٹرول ایک چھو ٹا سا مسئلہ ہے جس کیلئے تلہ گنگ شہر کو ایما ن دار ٹر یفک ا فیسر کی ضر روت ہے اور اس ا فسر کے سا تھ ا سسٹنٹ کمشنر اور عوامی نما ئندے بھر پو ر معا ونت کرنی چا ہیے ۔کیو نکہ تلہ گنگ شہر کی تما م ہیو ی ٹر یفک چا ہے وہ پبلک ٹر انسپو رٹ ہو یا لو ڈنگ گا ڑیا ں ان پر وڈیروں کی اجا رہ داری ہے جو کہ کسی بھی ا فیسر کو فر ائض سر انجا م دینے میں مشکلا ت کا سبب بنتی ہے۔