کوہاٹ (جیوڈیسک) وزیراعظم میاں نواز شریف کے کوہاٹ میں جلسہ عام کے بعد مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔
پولیس نے کارکنوں میں تصادم کے بعد انھیں منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ اس سے پہلے وزیراعظم نواز شریف نے کوہاٹ میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں اصل تبدیلی پاکستان مسلم لیگ لائے گی۔
انھوں نے جمعے کو کوہاٹ اور اس کے قریبی علاقوں کے لیے گیس کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کیا ہے وزیراعظم میاں نواز شریف نے جلسے میں تحریک انصاف کے قائدین کا نام لیے بغیر کہا کہ تبدیلی کے نعرے لگانے والے صوبے میں کوئی تبدیلی نہیں لا سکے۔
انھوں نے کوہاٹ اسلام آباد موٹر وے، کوہاٹ گمبیلہ ایکسپریس وے ، کوہاٹ یونیورسٹی میں خواتین کیمپس اور جدید ہسپتال کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
نواز شریف کے جلسے کے بعد کوہاٹ میں مسلم لیگ نواز اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جس سے متعدد کارکن زخمی ہو گئے لیکن پولیس نے لاٹھی چارج کرکے کارکنوں کو منتشر کر دیا۔
میاں نواز شریف نے خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ کا دورہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے مطابق خیبر پختونخوا سے بڑی تعداد میں لوگ احتجاج کے لیے دو نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔
وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنے شر وع کے تین سالہ دور میں خیبر پختونخوا کے دورے کم ہی کیے اور یہاں ایسا تاثر بھی پایا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت صوبہ خیبر پختونخوا کی طرف کم توجہ دے رہی ہے۔
لیکن گذشتہ چند ماہ کے دوران نواز شریف نے مانسہرہ، سوات، چترال، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور اب کوہاٹ کے دورہ کیا ہے۔
وزیراعظم نے ان شہروں کے دوروں کے دوران مختف ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات کیے۔