کوہستان ویڈیو کیس، پانچوں لڑکیاں قتل کر دی گئیں: فرزانہ باری

 Farzana Bari

Farzana Bari

اسلام آباد (جیوڈیسک) انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی سرگرم کارکن فرزانہ باری نے دعویٰ کیا ہے کہ کوہستان ویڈیو کیس میں نظر آنے والی پانچوں لڑکیوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔

فرزانہ باری نے چیف جسٹس آف پاکستان سے کیس دوبارہ ری اوپن کرنے کی استدعا کی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کی کارکن فرزانہ باری نے کہا کہ ان کے پاس ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ کوہستان ویڈیو کیس میں نظر آنے والی تمام لڑکیوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔

فرزانہ باری نے چیف جسٹس آف پاکستان سے کوہستان ویڈیو کیس دوبارہ ری اوپن کرنے کی بھی استدعا کی۔ واضع رہے کہ 20 جون 2012ء کو سپریم کورٹ نے کوہستان ميں پانچ لڑکيوں سے متعلق جرگہ کیس پر ازخود نوٹس نمٹاتے ہوئے قرار دیا تھا کہ لڑکیاں زندہ ہیں تاہم کوئی مسئلہ ہوا تو کیس ری اوپن کر دیا جائیگا۔

ویڈیو میں پانچ لڑکیوں کو مبینہ طور پر شادی کی تقریب میں ناچتے ہوئے دکھایا گیا تھا اور خبریں شائع ہوئی تھیں کہ ان لڑکیوں کو جرگہ کے حکم پر قتل کر دیا گیا ہے۔