شانگلہ (جیوڈیسک) سابق صوبائی وزیر مولانا دلدار نے انکشاف کیا ہے کہ ایم پی اے مولانا عصمت اللہ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ کوہستان وڈیو اسکینڈل میں کمیشن کو جعلی لڑکیاں دکھا کر بے وقوف بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
جس جرگے نے وڈیو میں نظر آنے والے لڑکوں کے 5 بھائیوں کے قتل کا فیصلہ کیا تھا، سپریم کورٹ اُن کے خلاف نوٹس لے۔ تفصیلات کے مطابق 5 جنوری کو ضلع کوہستان کی مقامی عدالت کے فیصلے کے بعد وڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار مدعی افضل کوہستانی نے کمیشن میں جعلی لڑکیاں پیش ہونے کے شواہد اکٹھا کیے جن میں کچھ تصویریں بھی شامل ہیں۔
افضل کوہستانی کا کہنا ہے جب وڈیو منظر عام پرآ ئی تو لڑکیوں کو ایک ہی کمرے میں بند کرکے قتل کیا گیا جس کے بعد میرے بھائیوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی اور مانسہرہ میں مقامی علما کا جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ وڈیو میں نظر آنے والی لڑکیوں سمیت 5 لڑکے قتل کیے جائیں۔