پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے احتساب کمیشن ایکٹ کا ترمیمی مسودہ تیارکرلیا، مسودے کے تحت کسی سرکاری ملازم پر ہاتھ ڈالنے سے قبل چیف سیکرٹری جبکہ رکن اسمبلی کی گرفتاری سے قبل اسپیکر سے اجازت لینا لازمی ہوگی۔
حکومت نے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن ایکٹ کا ترمیمی مسودہ تیار کرلیا ہے،ترمیمی مسودے کے تحت ڈائریکٹرجنرل احتساب کمیشن سے گرفتاریوں کے حوالے سے اختیارات واپس لیکر پراسیکیوشن کانفرنس کو دئیے جائیں گے،جو ڈی جی احتساب کمیشن، پراسیکیوٹرجنرل اوراحتساب کمشنرزپرمشتمل ہوگی۔
کرپشن یا اختیارات کے ناجائز استعمال پر احتساب کمیشن کسی رکن اسمبلی کو گرفتار کرنا چاہے تو اسکو اسپیکرسے پیشگی اجازت لینا ہوگی، اسی طرح حاضر سروس سرکاری افسرپرہاتھ ڈالنے سے قبل چیف سیکرٹری سے اجازت ضروری ہوگی۔
سرکاری دستاویز کے مطابق احتساب کمیشن کی جانب سے حاضرسروس سرکاری افسران کی گرفتاریوں کے بعد بیوروکریسی نے کام میں دلچسپی لینا چھوڑدیا تھا۔ترمیم کا مقصد احتساب کے حوالے سے بیوروکریسی کے تحفظات کو دورکرنا ہے۔