پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا کابینہ نے باچا خان یونی ورسٹی چارسدہ پر دہشت گرد حملے کے بعد وفاقی حکومت سے ایک مرتبہ پھر فرنٹیئر کانسٹبلری کی واپسی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
وزیر اعلیِ پرویز خٹک کہتے ہیں کہ وفاقی حکومت ہر صوبہ میں 1000 پولیس اہلکار بھرتی کرنے کا وعدہ بھی پورا کرے اور سیاسی جماعتیں الزام تراشی چھوڑ دیں۔پشاور میں وزیر اعلی پرویز خٹک کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔
ایک نکاتی ایجنڈے کے اس اجلاس میں سانحہ باچا خان یونیورسٹی کے تناظر میں سیکیورٹی انتظامات کا ازسر نو جائزہ لیا گیا۔ صوبائی کابینہ نے وفاقی حکومت سے ایک مرتبہ پھر فرنٹیئر کانسٹبلری کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبہ ہے۔ دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان اور قبائلی علاقوں سے ملتے ہیں۔ اس لیے یہاں کی پولیس کو مزید مستحکم کرنے کا خصوصی پیکج بھی دیا جائے۔
اس موقع پر وزیر اعلیِ پرویز خٹک نے وفاقی حکومت سے ہر صوبہ میں ایک ہزار پولیس فورس بھرتی کرنے کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور ساتھ ہی سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ الزام تراشی کے بجائے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں۔