تیمرگرہ (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام-فضل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اسلام آباد میں شروع کیا گیا احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے۔
مولانا فضل الرحمان جے یو آئی-ایف کے ایک بانی رکن مولانا بشیر احمد کے انتقال پر تعزیت پیش کرنے کے بعد مقامی صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ اس موقع پر ان کے بیٹے مولانا گل نصیب خان، مولانا شجاع الملک اور راحت حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی قیادت میں مخلوط حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں، اور جلد ہی اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام اور خاص طور پر خیبر پختونخوا کے باشندوں کو بے وقوف بنارہے ہیں۔
جے یو آئی-ایف کے سربراہ نے کہا کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’دس لاکھ افراد کے دعوے کے بجائے پی ٹی آئی صرف دس ہزار لوگوں کو اسلام آباد میں اکھٹا کرسکی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ڈرامہ ناکام ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرجمہوری حکومت کے اقتدار میں آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم جمہوریت کو پٹری سے اُتارنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔ اس لیے کہ مارشل لاء نے ہمیشہ ملک کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف ملک میں باعزت زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا انہیں بیرون ملک کیوں بھیجنا چاہیٔے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پچھلے سال خیبر پختونخوا میں 69 فیصد ترقیاتی بجٹ ضایع ہو گیا تھا۔ جے یو آئی-ایف کے سربراہ نے کہا کہ اغوا برائے تاوان صوبے میں ایک منافع بخش کاروبار بن گیا ہے جبکہ امن و امان کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جارہی ہے۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ پختون دشمنوں کو پہچانیں اور مستقبل میں انتخابات کے دوران ان کی حمایت کرنے سے باز رہیں۔ اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے ایک تعزیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا بشیر احمد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔