خیبرپختونخوااسمبلی : احتجاج کرنیوالے رکن کوساتھی نے باہر نکال دیا

Peshawar

Peshawar

پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا اسمبلی میں لیٹ کر احتجاج کرنے والے حکومتی رکن کو جماعت اسلامی کے رکن محمد علی خان نے دھکے دے کر اسمبلی سے نکال دیا۔ اسپیکر اسدقیصر کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس جاری تھا کہ تحریک انصاف کی اتحادی جماعت عوامی جمہوری اتحاد کے رکن بابر سلیم نے حکومت کی جانب سے فنڈز نہ دیے جانے کے خلاف بولنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے ان کا مائیک بند کر دیا۔ بابر سلیم احتجاجاً اسپیکر کی نشست کے سامنے آکر فرش پر بیٹھ گئے اور دھرنا دینے کی کوشش کی۔

اس دوران جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی محمد علی اور مشیر وزیر اعلیٰ ملک قاسم آگے بڑھے۔ رکن اسمبلی محمد علی نے بابر سلیم کو اٹھا کر ہال سے دھکے دے کر باہر نکال دیا۔ بابر سلیم نے اپنی ہی پارٹی کے سربراہ اور سینئر وزیر شہرام ترکئی پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ ان کے کہنے پر حکومت فنڈز ریلیز نہیں کر رہی، جس پر باقی اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے اجلاس میں وقفے کا اعلان کر دیا۔

اپوزیشن لیڈرمولانالطف الرحمان کا کہنا ہے کہ ایم پی اےکوزبردستی باہرنکالناصرف اسپیکر کااختیار ہے، کسی اورکویہ حق حاصل نہیں ہے، اس سےایوان کی سنجیدگی متاثر ہوئی ہے۔ وزیربلدیات عنایت اللہ کا کہنا ہے کہ واقعےکوغلط رنگ دیاگیا ہے،ایم پی اےکو دھکے دے کر نہیں نکالا گیا، دوستی کی بناپر ایم پی اےنےایسا کیا۔