پشاور (جیوڈیسک) سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اداروں میں سکیورٹی بہتر بنانے کا اعلان کیا۔ سکولوں کی چار دیواری تعمیر کرنے اور سکیورٹی گارڈز تعینات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا لیکن اس پر جزوی طور پر ہی عملدرآمد ہو سکا۔
صوبے کے 3 ہزار 900 پرائمری، مڈل، ہائی اور ہائر سیکنڈری سکول اب بھی چار دیواری سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے گئے تھے لیکن یہ پیسے کہاں لگے، اس کا بھی کچھ پتہ نہیں۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ 35 ہزار سکولوں میں سکیورٹی گارڈز کی تعیناتی بھی ممکن نہیں۔
اپوزیشن بھی حکومتی دعوؤں کے برعکس نہ ہونے کے برابر سکیورٹی انتظامات پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔
مختلف اضلاع میں گرلز سکولوں کی حالت زیادہ بری ہے جہاں بیشتر سکولوں میں چار دیواری تک نہیں ہے۔ بعض سکولوں میں خاردار تاریں نصب تو کی گئی ہیں لیکن وہ بھی پیرنٹس ٹیچرز فنڈز سے۔