پشاور (جیوڈیسک) سانحہ چارسدہ کے بعد خیبر پختونخوا کی تمام سرکاری جامعات نے حکومت سے ایف سی کی تعیناتی کا مطالبہ کر دیا۔
وائس چانسلرز کہتے ہیں کہ حالت جنگ میں ہیں، حکومت تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کے لیے پالیسی تشکیل دے کر بجٹ مختص کرے۔
باچا خان یونی ورسٹی چارسدہ میں خیبر پختونخوا کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلروں کا اجلاس ہوا جس میں حکومت سے سرکاری جامعات کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لیے ایف سی کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
وائس چانسلرز کا کہنا ہے کہ ہر سرکاری جامعہ میں 20 سے 25 ایف سی اہلکار تعینات کیے جائیں، یونی ورسٹی کے گارڈز کو کلاشنکوف اور جی تھری رائفلز فراہم کی جائیں اورصوبہ کے تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی پالیسی تشکیل دے کر بجٹ بھی مختص کیا جائے جبکہ جامعہ پشاور کے وی سی پروفیسر رسول جان نے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان سے مطالبہ کیا ہے کہ کیمپس کی سیکیورٹی کا نظم و نسق بہتر انداز میں چلانے کے لیے ماہر ریٹائر فوجی کی خدمات فراہم کریں تاکہ انہیں ماہانہ تنخواہ پر کیمپس میں تعینات کیا جا سکے۔
اجلاس میں باچا خان یونی ورسٹی کے شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کرنے پر یونی ورسٹی کے سیکیورٹی گارڈز، پولیس اور فوجی جوانوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔