اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے دہشت گرد کلبھوشن جادھو کیس میں اپنا جواب الجواب عالمی عدالت انصاف میں جمع کرا دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل کے مطابق پاکستان کی جانب سے ڈائریکٹر انڈیا فاریحہ بگٹی نے ڈوزیئر جمع کرایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیگ میں پاکستانی سفارتخانے کے افسر وسیم شہزاد بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سفاری ذرائع کے مطابق ہیگ کی عالمی عدالت میں جمع کرائے گئے چار سو صفحات پر مشتمل جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کو مسترد کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی جواب اٹارنی جنرل کی سربراہی میں ماہرین کی ٹیم نے مرتب کیا ہے۔
یہ پاکستان کی جانب سے جواب الجواب میں پہلا جواب ہے جبکہ کیس میں عالمی عدالت میں جمع کرائے گئے جوابات میں مجموعی طور پر دوسرا جواب ہے۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے جواب میں بھارتی سوالات پر تفصیل سے جواب دیا گیا ہے۔
اس سے پہلے پاکستان نے بھارتی دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن کے کیس میں اپنا جواب 13دسمبر 2017 کو جمع کرایا تھا۔
واضح رہے کہ کلبھوشن جادھو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس نے تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کیا ہے۔
رواں برس 10 اپریل 2017 کو کلبھوشن جادھو کو جاسوسی، کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنائی گی تھی۔
لیکن بھارت کی جانب سے عالمی عدالت میں معاملہ لے جانے کے سبب کلبھوشن جادھو کی سزا پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔