کراچی : معروف مذہبی اسکالر وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت لیجانا دشمنوں کی کامیابی ہے، جاسوس کی گرفتاری، اندورونی معاملات کو عالمی عدالت میں کس قانون کے تحت لیجایا گیا، عالمی قوتوں کی چاپلوسی ملکی وقار کیلئے خطرناک ثابت ہوں گی، ہمیں اپنے فیصلے ایک خود مختار ریاست کی طور پر کرنے چاہیے، عالمی عدالت سے انصاف کی توقع حماقت ہے ، کلبھوشن کو فی الفور سزائے موت دی جائے، جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ریمنڈڈیوس کی طرح حکمران بھارتی جاسوس کو بھی چھڑانے کیلئے بہانے تلاش رہے ہیں کیس کی پیروی کرنے سے پہلے حکمرانوں کو پوچھنا چاہیے تھاکہ آخر بھارت کس قانون کے تحت جاسوس کے کیس کو عالمی عدالت میں لیجارہاہے ، جبکہ پہلے ہی دونوں ممالک کے اندورونی معاملات کو عالمی عدالت نہ لیجانے پر اتفاق بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے حکمرانوں کی غلط پالیسیاں اور بیرونی جی حضوری ہے جس کی وجہ سے آج بھارت خطے میں ہمیں آنکھیں دکھارہاہے ، ، انہوں نے کہاکہ ایسا محسوس ہوتاہے کہ بھارتی صنعتکار جندال کی وزیر اعظم سے ملاقات اور کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت میں جانا دونوں ہی ایک سلسلے کی کڑیاں اگر ایسا ہے تو وزیر اعظم اپنے کاروباری ڈیلنگ کے چکر میں ملک کو خطرات میں نہ ڈالیں ، انہوں نے کہاکہ کیس کو عالمی عدالت میں لیجا ناپری پلان کا حصہ ہے کیونکہ سب جانتے ہیں کہ عالمی عدالت سے نہ پہلے کبھی پاکستان بالخصوس مسلمانوں کو انصاف ملا ہے اور نہ ہی اب مل سکتاہے ، انہوں نے کہاکہ حکمران یہ کیوں نہیں سوچتے کہ جب جب پاکستان کسی مسئلے کو لیکر عالمی عدالت لے گیا ہے وہاں سے انصاف کی بجائے ،بھارت نے اندورونی معاملہ قرار دیکر مسترد کیاہے ، انہوں نے کہاکہ فلسطین ،کشمیر ، ودیگر ممالک میں مسلمانوں پر ظلم سے پوری دنیا کے مسلمان کرب میں مبتلاہیں ان کو بھی ان کو بھی کئی بار یہ عالمی عدالت اندورونی معاملہ قرار دے چکی ہے ، انہوں نے کہاکہ عالمی قوتوں کی چاپلوسی ملکی وقار کیلئے خطرناک ہے ، پاکستان ایک آزاد خود مختار ریاست ہے ہمیں اپنے فیصلے خود کرنے چاہیے ۔مفتی محمدنعیم نے مطالبہ کیاہے کہ بھارتی جاسوس کو فی الفور سزائے موت دی جائے۔