دی ہیگ (جیوڈیسک) عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کی پھانسی کے معاملے میں بھارتی درخواست پر فیصلہ سنا دیا ہے۔ عالمی عدالت انصاف کے جج رونی ابراہم نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ویانا کنونشن کے پابند ہیں۔
بھارت کا دعویٰ ہے کہ کل بھوشن یادیو بھارتی شہری ہے اور پاکستان بھی یہ مانتا ہے، کلبھوشن یادو کی گرفتاری پر دونوں فریقین کے دلائل مختلف ہیں۔
کلبھوشن کا معاملہ پاکستان کی فوجی عدالت میں چلایا گیا جب کہ بھارت نے عالمی عدالت سے کلبھوشن تک کونسلر رسائی کی اپیل دہرائی۔
قانون کے مطابق کل بھوشن کے پاس اپنی سزا کے خلاف چالیس دن تک اپیل کا وقت تھا لیکن ابھی تک یہ ثابت نہیں ہوا کہ اپیل دائر کی گئی ہے یا نہیں۔
فاضل جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ویانا کنونشن کے تحت جاسوسوں تک رسائی ممکن نہیں، عدالت صرف اسی صورت حتمی فیصلہ سنا سکتی ہے جب عدالت کا اختیار ثابت کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت دینے کے خلاف بھارت نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا جس کی عوامی سماعت 15 مئی کو ہوئی تھی جس میں پاکستان نے کلبھوشن کیس سے متعلق عالمی عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کیا تھا جب کہ بھارت نے کلبھوشن کی پھانسی رکوانے کی درخواست کی تھی۔