کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفتر خارجہ کو چاہیے کہ عالمی امن کے دشمن کے عنوان سے ایک مکتوب چھاپ کر دنیا بھر کے تمام ممالک اور سفارت خانوں اور تمام عالمی تنظیموں کو بھیجے جس میں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم، سکھوں کے خلاف تاریخی قتل و غارت گری، بنگلادیشی عوام کا قتل اور لاکھوں بنگالی عورتوں کی عصمت دھری، ہر تین منٹ بعد بھارت میں ہونے والی زیادتی ، جون گڑھ اور گجرات کے مقبوضہ علاقوں میں انسانیت سوز مظالم، مسلمانوں پر تنگ عرصہ حیات اور اقلیتوں کے حوالے سے دنیا کے سب سے ظالم ملک کی ایک ایک داستان اس مکتوب میں چھاپی جائے اور دنیا کو بھارت کی دہشت گردی اور مودی جیسے بھریئے اور شیو سینا جیسے درندہ صفت حیوانوں کی اصل شکل دکھائی جائے۔
بھارتی ایجنسی کے سہولت کاروں کے خلاف حتمی منصوبہ بندگی کر کے کراچی اور بلوچستان کو نام نہاد علیحدگی پسند غداروں سے محفوظ کیا جائے، اس بات کی وضاحت ہوگئی کہ پاکستان میں گزشتہ پانچ سال جاری تمام دھماکوں اور دہشت گردی کی کاروائیوں میں بھارت براہ راست ملوث ہے، بھارت سے دوستی تو درکنار اب کسی بھی قسم کے معاہدے کی گنجائش بھی نہیں رہتی ہے، بلوچستان اور کشمیر کی صوبائی تنظیموں کے نام اپنے پیغام میںجمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ مسئلہ کلبھوشن یادو پر ہی رکا ہوا ہے، اگر صحیح وقت پر ہندوستانی جاسوس کی رپورٹ منظر عام پر آجاتی اور حکومت فوری ایکشن لیتی تو آج حالات دوسرے ہوتے،تمام پارلیمانی اور غیر پارلیمانی جماعتیں بلوچ عوام کے ساتھ ہیں، چاروں صوبے کے وزراء اعلیٰ اور گورنر کو ایوان صدارت میں جمع کر کے بھارت کو سخٹ جواب دیا جائے۔
بھارتی وزیر اعظم نے ثابت کردیا ہے کہ کم تر سوچ کی حامل قوم کبھی انسانیت کی بھلائی نہیں سوچ سکتی ہے، مگر پاکستانی وزیر اعظم کی خاموشی سے لگ رہا ہے کہ ابھی تک دوست کی دوستی کا بھرم رکھا ہوا ہے،میڈیا چینل اور اخبارات کی جانب سے امن کی آشا کی بجائے ، آزادی کی فاختہ اور کشمیر کی مظلوم بیٹی پر ڈاکیومینٹری شروع کرنی چاہیے، بھارت ایک عالمی دہشت گرد ہے جس میں کوئی دو رائے نہیں ہے، دنیا کو پاکستان صوبوں کی یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے قومی اسمبلی کا ایک اجلاس بلوچستان کی اسمبلی میں کیا جائے، اس موقع پر سوشل میڈیا پر اپنے براہ راست پیغام میں شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ذات حق اللہ عزوجل نے حکم دیا ہے کہ رسول اللہ ۖ کے دامن کو مضبوطی سے تھام لیا جائے کیوں کہ رسول اللہ ۖ کی زندگی مسلمانوں کے لئے بہترین نمونہ ہے، کیوں کہ امت مسلمہ کو جو بھی ملا ہے سب حضور علیہ السلام کے در سے ملا ہے، حقوق بھی رسول اللہ ۖ کے در سے ملتی ہے، سیرت بھی ان کے در سے ملتی ہے، صورت بھی ان کے در سے ملتی ہے۔
ایمان کی روشنی جو صورت میں نظر آتی ہے، ایمان، عملی، کردار، گفتار، عبادت، دنیا و آخرت کی روشنی ہو، دنیا و آخرت کی جو بھی خواہش ہے وہ رسول الل ۖ کے دربار سے ملے گی، تو پھر اے قوم مسلم رسول اللہ ۖ کے پرچم تلے جمع ہوجائو اومقام مصطفیۖ کے تحفظ اور ر نظام مصطفیۖ کے عملی نفاذ کے لئے میدان عمل میں آجائو، جمعیت علماء پاکستان نظام مصطفیۖ کے عملی نفاذ کے سفر میں قوم کو مایوس نہیں کرے گی بلکہ رسول اللہ ۖ کے دربار کے لئے منزل ِ مقصود تک پہنچادے گی، جمعیت علماء پاکستان پارلیمنٹ میں پہنچی تو قریب 220کے قریب اسلامی قوانین آئین پاکستان کا حصہ بنائے گئے اور قادیانیوں کو پاکستان سمیت دنیائے اسلام میں کافر قرار دیا گیا ، آج ان قوانین پر عمل درآمد ہواجائے تو ملک میں مکمل طور پر نظام مصطفیۖ نافذ ہوجائے گا، مگر ان قوانین پر عمل درآمد کے لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ پھر سے جمعیت علماء پاکستان عوامی قوت اور مکمل مینڈیٹ کے ساتھ پارلیمنٹ میں پہنچے۔