انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے شام کے شہر منبج میں سرگرم کرد فورس “کرد پروٹیکشن یونٹس” کے بارے میں سخت لب ولہجہ اختیار کیا ہے۔ ان کا کہا ہے کہ شمالی شام سے کرد فورسز کا نہ نکلنا امریکا کے ساتھ طے پائے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ ترکی کو خطرہ محسوس ہوا تو وہ بھرپور کارروائی کرے گا۔
جنوبی ترکی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں ایردوآن نے کہا کہ منبج میں کردو جنگجوئوں نے سرنگیں کیوں کھود رکھی ہیں۔ میں ان سرنگوں کو کردوں کی قبریں قرار دیتا ہوں جو انہوں نے خود ہی تیار کر رکھی ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ ہمیں کہا گیا تھا کہ کرد جنگجو 90 روز کے اندر اندر علاقہ خالی کر دیں گے۔ ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا، ترکی اپنے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
ایردوآن کا کہنا تھا کہ ترکی کی دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں موجود دہشت گرد ترکی کی سرحدی سے دور ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر الوعرہ ، جرابلس اور الباب سے گزر کرعفرین پہنچ رہے ہیں۔